08 فروری ، 2012
اسلام آباد…سینیٹ میں تمام حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے کراچی میں بختیار ڈومکی کی اہلیہ اور بیٹی کے قتل کے خلاف ایوان سے واک آوٹ کیا۔نئیر بخاری کا کہنا ہے کہ ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کو بھی اس معاملے کا جائزہ لینا چاہیے۔سینیٹ کا اجلاس چیئر مین فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر شاہد بگٹی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ڈومکی خاندان کی خواتین کے قتل کو دشمنی کا رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان کے قتل میں وہی لوگ ملوث ہیں جو بلوچ نواجوانوں کو اغوا کر کے قتل کرتے ہیں، مشرف دور میں بلوچ نوجوانوں کو تشدد کر کے چھوڑ دیا جاتا تھا، اب مسخ شدہ لاشیں ملتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت سے توقع نہیں کہ وہ ڈومکی خاندان کی خواتین کے قاتلوں کو گرفتار کرے گی۔ اس کے بعد انہوں نے واک آوٴٹ کیا تو تمام حکومتی اور اپوزیشن سینیٹرز نے بھی ساتھ دیا جس پر چیئرمین سینیٹ نے 20 منٹ کے لیے اجلاس کی کارروائی ملتوی کر دی۔ بعد میں اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو قائد ایوان نیر بخاری نے کہا کہ وفاق اور سندھ ڈومکی خاندان کی خواتین کے قتل کے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور کوشش ہے کہ ملزمان جلد گرفتار کرلیا جائے، قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کو بھی اس معاملے کا جائزہ لینا چاہیئے۔ بعد میں سینیٹ کا اجلاس کل سہ پہر 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔