03 جون ، 2025
خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت سابق فاٹا اور پاٹا پر ٹیکس لگانے سے گریز کرے، ان علاقوں کے عوام کی مالی صورتِ حال ٹیکس دینے کے قابل نہیں ، وفاقی حکومت ضم اضلاع کے بے گھر افراد کے فنڈز جلد جاری کرے۔
پشاور میں قبائلی جرگے سے خطاب میں علی امین گنڈا پور کا کہنا تھاکہ بزدل دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، ملکی دفاع اورسالمیت کے لیے ہم ایک ہیں اور سیاسی اختلافاف کو بالائے طاق رکھ کر اتحاد کا ثبوت دیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت سابق فاٹا اورپاٹا پر ٹیکس لگانے سے گریز کرے، ان علاقوں کے عوام کی مالی صورتحال ٹیکس دینے کے قابل نہیں، ضم اضلاع دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بری طرح متاثر ہیں، ان علاقوں میں خطیر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے اورضم اضلاع کے لوگوں نے ملک کی خاطر بے شمار قربانیاں دی ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ قبائلی عوام کے ساتھ کیے گئے تمام وعدے پورے کیے جائیں، وفاقی حکومت ضم اضلاع کے بے گھر افراد کے فنڈز جلد جاری کرے، این ایف سی میں ضم اضلاع کا حصہ صوبے کو منتقل کرنے کا فوری اعلان کیا جائے، کسی دوسرے صوبے کا حق نہیں مانگ رہے اپنا حق دیا جائے اور این ایف سی سے متعلق جو وعدہ کیا گیا ہے اسے فوری پورا کیا جائے۔
علی امین نے مطالبہ کیاکہ وفاقی حکومت اپنے ذمے خیبرپختونخوا کے تمام بقایاجات، پن بجلی کے خالص منافع کے بقایاجات اور ٹوبیکو سیس میں کے پی کا پورا حصہ دیا جائے، یہ صوبے کے لوگوں کا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع میں تنازعات کے پائیدار حل کے لیے جرگہ سسٹم بحال کیا جائے، افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے عمل میں خیبر پختونخوا کو شامل کیا جائے کیونکہ خیبرپختونخوا کے بغیر مذاکرات ادھورے ہوں گے۔