’لنڈے کے کپڑے اور ترک ڈرامے دونوں ہی مقامی انڈسٹری کو تباہ کر دیں گے‘

فوٹو: فائل

پاکستان میں جہاں ترکی کے مقبول ترین تاریخی ڈرامے 'ارطغرل غازی' کو سرکاری ٹی وی پر نشر کرنے کو سراہا جا رہا ہے تو وہیں اس ڈرامے کو نشر کرنے پر ایک نئی بحث کا آغاز بھی ہو گیا ہے۔

شوبز کے متعدد اداکار ہارون شاہد، بلال اشرف اور حمزہ علی عباسی کی جانب سے ڈرامے 'ارطغرل غازی' کو نشر کرنے پر حوصلہ افزائی کی گئی۔

 دوسری جانب اداکارہ ریما، شان شاہد جب کہ جبران ناصر نے ڈرامے کو پاکستان میں نشر کرنے پر تنقید کی۔

اب پاکستانی اداکار و کامیڈین یاسر حسین نے بھی 'ارطغرل غازی' کو سرکاری ٹی پر نشر کرنے پر تنقید کے تیر برسا دیے۔

یاسر حسین نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ کی اسٹوری پر خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ 'پی ٹی وی کو چاہیے کہ ایک تاریخی ڈرامہ بنائیں اور اپنے آرٹسٹ اور ٹیکنیشینز کو استعمال کریں، وہ آرٹسٹ جو ٹیکس دیتے ہیں اور قابلیت رکھتے ہیں'۔

اداکار نے مزید کہا کہ لنڈے کے کپڑے اور ترکی کے ڈرامے دونوں ہی مقامی انڈسٹری کو تباہ کر دیں گے۔

یاسر حسین کا کہنا تھا کہ جب آپ کے بھائی کو بینک سے، بہن کو اسکول سے اور ابو کو ان کی نوکری سے نکال کر ترکش لوگوں کو نوکریاں دی جائیں گی تو شاید آپ کو اندازہ ہو گا کہ میں کیا کہ رہا ہوں۔

اداکار نے آخر میں لکھا کہ پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک سرکاری ٹی وی ہے، یاد رہے۔

مزید خبریں :