پاکستان
09 فروری ، 2012

منصور اعجاز یقین دہانیوں کے باوجود یو ٹرن لے رہا ہے، جسٹس عیسیٰ

منصور اعجاز یقین دہانیوں کے باوجود یو ٹرن لے رہا ہے، جسٹس عیسیٰ

اسلام آباد… میمو گیٹ تحقیقاتی کمشین کے سربراہ جسٹس فائز عیسی نے کمیشن کی سماعت کے دوران منصور اعجاز کے وکیل اکرم شیخ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گر وہ پہلے ہی کہ دیتے کہ کہ منصور اعجاز پاکستان نہیں آنا چاہتے تو کمیشن کا وقت بچ جاتا اور معاملہ یہیں ختم ہوجاتا، منصور اعجاز یقین دہانیوں کے باوجود یو ٹرن لے رہا ہے۔ منصور اعجاز کے وکیل اکرم شیخ نے میمو تحقیقاتی کمشین کے سامنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ منصور اعجاز نے رضا کارانہ طور پر کمیشن کے سامنے پیشن ہونے کی پیش کش کی تھی ، انھوں نے کہا کہ کمیشن کو منصور اعجاز کو بلانے کا حق حاصل نہیں۔ اکرم شیخ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ منصور اعجاز کے پاکستان داخل ہوتے ہی ان پر یہاں کے قانون کا اطلاق ہوجائے گا اور پاکستان آتے ہی پارلیمانی کمیٹی منصور اعجاز کی طلبی کے سمن جاری کردے گی ، ایسی صورت میں تمام بیان حلفی اوریقین دہانیاں پیچھے رہ جائیں گی۔ کمیشن کے سربراہ جسٹس فائز عیسٰی نے اکرم شیخ ایڈوکیٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ تما تر یقین دہانیوں کے بعد اب یو ٹرن لے رہے ہیں۔ اکرم شیخ نے کمیشن کے سامنے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ منصور اعجاز صرف پاکستان نہیں آنا چاہتا، ثبوت اور شواہد پیش کرنے کو تیار ہے ، انھوں نے کہا کہ منصور اعجاز دبئی کی بجائے لندن یا زیورخ میں بیان ریکارڈ کراسکتے ہیں، جس پر جسٹس فائز عیسی نے کہا کہ رکارڈ میں صرف دبئی لکھا تھا، اسے درست کیا جائے۔ منصور اعجاز کے وکیل اکرم شیخ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حسین حقانی کمیشن اور سپریم کورٹ کے احکاما ت کے باوجود ڈیٹا کی فراہمی بارے تعاون نہیں کر رہے۔

مزید خبریں :