حکومت مان لےکہ وہ کورونا سے لڑنے کیلئے تیار نہیں ہے، بلاول بھٹو زرداری

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت مان لےکہ وہ کورونا سے لڑنے کے لیے تیار نہیں، اگرتیار ہے تو ڈاکٹرز اور طبی عملہ کیوں رو رہا ہے؟

 قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کی تقریر کے بعد اپنے خطاب میں  بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم  کی اسمبلی میں بجٹ کی اختتامی تقریر ایسے لگ رہی تھی جیسے حکومت کے اختتام کی تقریر تھی، مسئلہ یہ تھا کہ اس تقریر میں کوئی سچ نہیں تھا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ ہم نے بڑا سوچ سمجھ کر لاک ڈاؤن کا سلسلہ شروع کیا تھا اور ہم نے کورونا کی وباکا مقابلہ کیا، ہماری بہت تیاری ہے اور ہماری تیاری اتنی ہے کہ ہمارا ہیلتھ سسٹم اس وباکو سنبھال سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ہم تیار ہیں، اگر پاکستان اس کے لیے تیار ہے تو ہمارے ڈاکٹرز، پیرامیڈکس اور نرسز کیوں رو رہے ہیں؟ یہ نہ تیار تھے، نہ تیارہیں اور نہ ہی تیار ہونے کے لیے تیار ہیں، صرف ہمارے وزیراعظم کی انا کی وجہ سے یہ کسی ایک ڈاکٹر اور ماہرین کی بات مانے کے لیے تیار نہیں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ہمارے وزیراعظم کا پہلے دن سے ہی پلان نہیں تھا، دوسرے دن بھی پلان نہیں تھا اور دو ہفتے بعد کوئی منصوبہ نہیں تھا بلکہ آج تین چار مہینے بعد بھی کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

بلاول کا کہنا تھا کہ  سب سے زیادہ کیسز صوبہ سندھ میں ہو رہے ہیں اور سندھ میں آبادی کے لحاظ سے سب سے زیادہ ٹیسٹنگ ہو رہی ہے اور لوگ سب سے زیادہ صحت یاب بھی ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ اب  اسمارٹ لاک ڈاﺅن کی باتیں کر رہے ہیں یہ پہلے دن ہی کرتے جب عالمی ادارہ صحت  نے سارے صوبوں کو خط لکھا کہ لاک ڈاﺅن جلدی کریں، مرحلہ وار کریں، لیکن  وہ بھی مسترد کر دیا۔ 

مزید خبریں :