04 جولائی ، 2020
کراچی کے مختلف علاقوں میں رات گئے بھی کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ تھم نہ سکا اور شہر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 7 سے 10 گھنٹے تک ہوگیا ہے جس کے باعث شدید گرمی کے موسم میں شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
کراچی میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے جب کہ کے الیکٹرک لوڈشیڈنگ سے متاثر علاقوں کے نام بتانے سے بھی گریزاں ہے اور آئندہ کے منصوبوں پربات کرنے کو بے چین ہے۔
رات کو لیاقت آباد سی ون ایریا، نارتھ کراچی، ملیر، لانڈھی، شاہ فیصل کالونی، نیو کراچی، لیاری، آگرہ تاج کالونی، بہار کالونی، گلستان جوہر کے مختلف بلاکس، فیڈرل بی ایریا، گلشن اقبال، ڈالمیا، گلشن جمال، ابوالحسن اصفہانی روڈ، لسبیلہ، گلبہار، گرومندر، ناظم آباد، صدر، گارڈن، سولجربازار، کھارادر، جہانگیر روڈ، کلفٹن اور مارٹن کوارٹرز سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل بندش رہی جس سے شہریوں کے لیے رات گزارنا وبال بن گیا۔
بجلی نہ ہونے سے شہریوں کو پانی کی کمی اور طلبہ کو آن لائن کلاس لینے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے جب کہ شہر میں کے الیکٹرک کی جانب سے مستثنیٰ علاقوں میں بجلی 2 سے 3 بار بند کی جارہی ہے۔
شہر میں بجلی طلب و رسد سے متعلق ترجمان کے الیکٹرک سے متعدد بار پوچھنے پر بھی جواب نہیں ملا۔
کے الیکٹرک کو سوئی سدرن سے گیس، پی ایس او سے فرنس آئل اور نیشنل گرڈ سے بجلی تو مل رہی ہے لیکن کے الیکٹرک کتنی بجلی پیدا کررہا ہے یہ کسی کو پتہ نہیں ہے۔
کراچی والوں کے ذہنوں میں ایک ہی سوال ہےکہ مین ٹیننس کے نام پر آج کتنے گھنٹے بجلی جائےگی۔