پاکستان
Time 24 جولائی ، 2020

کے الیکٹرک نے فرنس آئل ذخیرہ نہ کر کے لائسنس کی خلاف ورزی کی: نیپرا

نیپرا نے کراچی میں لوڈشیڈنگ پر کے الیکٹرک کو جاری شوکاز کی تفصیلات جاری کر دیں۔

نیپرا کی طرف سے جاری اعلامیے کے مطابق کراچی کے علاقوں میں 12 سے 24 گھنٹوں تک بجلی معطل رہی، کے الیکٹرک نے بن قاسم پاور پلانٹ سے پوری بجلی پیدا نہیں کی جو ان کی جانب سے لائسنس کی خلا ورزی ہے، لائسنس کے مطابق بن قاسم پاور پلانٹ ون کے ساتھ ایک لاکھ 20ہزار ٹن فرنس آئل ذخیرے کا انتظام نہیں کیا گیا۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ کے الیکٹرک پاور پلانٹ کی مناسب مینٹی ننس سے 250 میگاواٹ تک اضافی بجلی پیدا کی جا سکتی تھی، کے الیکٹرک کو پاور پلانٹس کی مینٹی ننس کے لیے ٹیرف میں25 ارب روپے دے رکھے ہیں ۔

نیپرا اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک ہدف کے مطابق دسمبر 2019 تک 900میگاواٹ کا پاور پلانٹ مکمل کرنے میں بھی ناکام رہی، حالانکہ نیپرا نے کے الیکٹرک کو اس پاور پلانٹ کی 73کروڑ ڈالر لاگت بھی صارفین کو منتقل کرنے کی اجازت دی۔

اعلامیے کے مطابق کے الیکٹرک کو جون کے لیے ایک ماہ قبل تیل کی حتمی طلب یکم مئی کو بتانا ضروری تھی جس پر عمل نہ کیا گیا، کے الیٹرک نے سوئی سدرن کے ساتھ گیس فراہمی کا دیرپا معاہدہ بھی نہیں گیا۔

دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک نے نیپرا کے شوکاز نوٹس کے جواب میں کہا ہے کہ ان کا ادارہ نیپرا کے نوٹس کا جائزہ لے رہا ہے، اس بار بھی نیپرا کو تمام جوابات سے آگاہ کیا جائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ کےالیکٹرک قانون کی پاسداری کرتا ہے اور قواعدوضوابط کے مطابق کام کرتاہے، ریگولیٹرکو15روز میں تفصیلی جواب دے دیاجائے گا۔

مزید خبریں :