04 اگست ، 2020
محکمہ موسمیات کی پیشگوئی پر کراچی میں برساتی نالوں کی صفائی کا کام جاری ہے جب کہ وزیراعظم کے حکم پر نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) آج سے صفائی مہم کا دائرہ بڑھائیں گے۔
کراچی میں اس بار بارش کیا گل کھلائے گی، یہ سوال ہر شہری کے ذہن پر سوار ہے، جمعرات سے بادل برسیں گے اور وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ تین روز جاری رہے گا۔
15 اور 24 اگست کو پھر گھٹائیں آئیں گی جن سے بارشوں کا نیاسلسلہ شروع ہوگا لیکن نکاسی کا مناسب نظام نہ ہونے کے سبب شہر میں چند گھنٹے کی بارش ہی انتظامیہ کے لیے چیلنج بنتی رہی ہے۔
تاہم اس بار وزیر اعظم کے حکم پر این ڈی ایم اے اور ایف ڈبلیو او نے کراچی میں برساتی نالوں کی صفائی کا کام شروع کردیا ہے، گجر نالے سمیت پانچ مقامات پر نالوں کی صفائی کے کام میں تیزی آ گئی ہے اور آج سے صفائی مہم کا دائرہ بڑھا دیا جائے گا۔
بارشوں میں گجر نالے کا سب سے زیادہ متاثر ہونے والے مقامات میں ناظم آباد، گلبہار، کشمیرکالونی اور لیاقت آباد شامل ہیں جس کے باعث کئی علاقے متاثر ہوتے ہیں۔
ترجمان این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ 38 بڑے نالوں میں سے 22 کی صفائی ہنگامی بنیادوں پر شروع کی گئی ہے جب کہ 19 نالوں کی صفائی کی ذمے داری سندھ حکومت نے لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گجر نالے، کورنگی نالے اور مواچھ گوٹھ نالے پر ایف ڈبلیو او کام کر رہا ہے اور گزشتہ روز 4 ہزار 364 ٹن کچرا نالوں سے نکالا گیا، ایف ڈبلیو او نالوں کی صفائی کا کام 24 گھنٹے کررہا ہے۔
شہر میں بلدیاتی اداروں اور حکومت سندھ کی جانب سے بھی نالوں کی صفائی کا کام جاری ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پیر کو کراچی میں مختلف علاقوں کے طوفانی دورے کیے اور صفائی کے کام کا جائزہ لیا، وزیر اعلیٰ قیوم آباد، محمود آباد، لیاقت آباد اور کے ڈی اے چورنگی سمیت مختلف علاقوں میں گئے۔
میڈيا سے گفتگو میں مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں مسائل کافی زیادہ ہیں، ایسا نہیں کہ ہم نے نالہ صفائی پرتوجہ نہیں دی، اگر ہم نے صحیح کام کیا تو ورلڈ بینک سے پیسے ملیں گے۔
لیاقت آباد میں علاقہ مکینوں نے وزیر اعلیٰ کو صفائی ستھرائی کی ناقص صورتحال پر شکایت کی جس پر انہوں نے ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن حکام پر برہمی کا اظہار کیا۔