31 اگست ، 2020
بارشوں کے بعد کراچی کے ڈوبنے کی بنیادی وجہ شہر کے 27 نالوں پر قائم تجاوزات ہیں۔
جیو نیوز کو موصول سرکاری دستاویزات کے مطابق شہر کے 27 نالوں پر کہیں 5 فیصد تو کہیں 80 فیصد تک تجاوزات موجود ہیں۔
شیر شاہ نالے پر لیاری ندی سے اردو بازار تک 80 فیصد تجاوزات ہیں جب کہ یونیورسٹی روڈ سونگل نالے پر 70 فیصد، رنچھوڑلائن سے مائی کولاچی تک سٹی نالے پر 70 فیصد تجاوزات ہیں، نیوکراچی 9 ہزار روڈ نالا بھی پیچھے نہیں، یہاں بھی 60 فیصد تجاوزات ہیں۔
نیوکراچی 7 ہزار روڈ نالے پر قبضہ مافیا نے ہاتھ ہلکا رکھا اور سے صرف 30فیصد ہڑپ کرسکے، لیاری ہارون آباد اور پہلوان گوٹھ نالے پر، 30،30فیصد تجاوزات قائم ہیں۔
ساڑھے 13کلومیٹر طویل گجر نالے پرہزاروں گھر تعمیر ہیں،گجر نالے پر قائم ہزاروں گھروں کی منتقلی اورمتبادل گھروں کے لیے اربوں روپے درکار ہیں۔
برساتی نالوں پرقائم تجاوزات کا سروے محکمہ آبپاشی سندھ اور بلدیہ عظمیٰ کراچی (کے ایم سی) نے چند سال قبل کیا تھا۔
کے ایم سی حکام کے مطابق سروے سندھ حکومت کو سفارشات کے ساتھ بھیج دیاگیا تھا،سروے کے بعد سے اب تک تجاوزات میں مزید اضافہ ہوا ہے،صرف گجر نالے پر آپریشن ہوا تھا،جس میں چند ہزار تجاوزات کو مسمار کیا جاسکا تھا۔
خیال رہے کہ کراچی میں ہونے والی حالیہ بارشوں کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں اب تک پانی کھڑا ہے جس میں سرجانی ٹاؤن، ڈیفنس اور کلفٹن کے علاقے شامل ہیں۔