پاکستان
10 فروری ، 2012

پاکستان میں تمام ہلاکتوں کی ذمہ دار امریکی جنگ نہیں ،برطانوی جریدہ

پاکستان میں تمام ہلاکتوں کی ذمہ دار امریکی جنگ نہیں ،برطانوی جریدہ

کراچی……رفیق مانگٹ… برطانوی جریدے اکنامسٹ کی 11فروری کی اشاعت میں شامل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریاست کمزور ہے اور اسے قانونپر عمل درآمد میں کوئی دلچسپی نہیں،دسمبر میں دو سنیئر صحافیوں حامد میر اور نجم سیٹھی کو قتل کی دھمکیاں دی گئیں،وزیراعظم ہر بار ہلاکتوں کے پیچھے غیر ملکی ہاتھ کا اشارہ دیتے ہیں۔تفصیلی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں گزشتہ چار برسوں میں 30ہزار سے زائد افراد دہشت گرد کارروائیوں کا نشانہ بنے ۔صرف نو ماہ میں675خواتین کردیا گیا،بلوچستان میں گزشتہ برس تین سو جب کہ کراچی میں گزشتہ چار برس میں سات ہزار افرادقتل کردیئے گئے۔پاکستان میں ان ہلاکتوں کا الزام امریکی جنگ پر نہیں تھوپا جاسکتا۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سیاست دان ،صحافی اور دیگر طبقے بھی محفوظ نہیں، پاکستان کے تمام اخبارات دہشت گرد حملوں،غیرت کے نام پر قتل،کراچی میں لسانی بنیادوں پر پر تشدد کارروائیوں اور قتل کے واقعات سے بھرے ہوتے ہیں ۔انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے جریدے نے لکھا کہ2011کے پہلے نو ماہ میں675خواتین اور لڑ کیوں کو قتل کردیا گیا۔ کئی خواتین کو قتل کرنے سے پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا،یقیناً یہ تمام غیر قانونی فعل ہیں لیکن ریاست اتنی کمزور ہے کہ وہ قانون پر عمل درآمد میں کوئی دلچسپی ہی نہیں رکھتی۔بہت کم ملزموں کو انصاف کے کٹہرے تک لایا جاسکا۔پاکستان کی سیاست میں بالائی سطح سے نیچے تک تشدد کا عنصر ہے۔ سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر چڑھا دیا گیا،ضیا ء الحق کو فضائی دھماکے میں قتل کردیا گیا، بے نظیر کو بم حملے میں شہید کردیا گیا جب کہ علاقائی سطح پر جاگیردارانہ سوچ والے سیاستدان اپنی طاقت اور جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی پرانحصارکرتے ہیں۔شہروں میں سیا ستدانوں کے پاس بندوق اور پیسے کی دولت ہے،کراچی میں ہر جگہ مختلف سیاسی جماعتوں کے جھنڈے اور پوسٹر آویزاں ملتے ہیں ۔کراچی میں گزشتہ چار برس میں سات ہزار افراد کو قتل کردیا گیا جس میں گزشتہ برس کے1891قتل بھی شامل ہیں۔وزیراعظم ہر بار ان ہلاکتوں کے پیچھے غیر ملکی ہاتھ کا اشارہ دیتے ہیں۔ تشدد کے پہلو نے دنیا بھر میں پریس کے لئے پاکستان کوخطرنا ک ملک بنا دیاگزشتہ برس 11صحافیوں کو قتل کردیا گیا۔ دسمبر میں دو سنیئر صحافیوں حامد میر اور نجم سیٹھی کو قتل کی دھمکیاں دی گئی۔بلوچستان میں تشدد کی کارروائیوں کی یہ حالت ہے کہ گزشتہ برس 3سو افراد سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں قتل کردیئے گئے۔

مزید خبریں :