06 اکتوبر ، 2020
وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نےکہا ہے کہ نواز شریف کے خلاف بغاوت کامقدمہ حکومت کے کھاتے میں نہ ڈالا جائے، عمران خان اتنے فارغ نہیں۔
اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھاکہ یہ جس نے بھی کیا ہے پتہ چل جائےگا، ہوسکتا ہے ان کے اپنوں نے کیا ہو، ملک میں بہت ایف آئی آرز درج ہوتی ہيں کیا وہ سب عمران خان کے کہنے سے ہوتی ہيں؟
شبلی فراز کاکہنا تھا کہ کوئی 3 بار وزیراعظم بنا ہے یا 3 ہزار بار، اگر اس نے ملکی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے تو وہ رعایت کا مستحق نہيں، انصاف عہدوں سے نہيں ہوتا اگر اس ملک میں کوئی بھی کرپٹ نہيں تو یہ ملک اس حالت میں کیوں آگيا؟
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پچھلے حکمران لوٹ مار میں لگے رہے اور مال بنایا، اگر عمران خان بھی کچھ کریں تو وہ بھی انہی قوانین کےتحت آتے ہیں، ہماری جنگ ان سے ہے جنہوں نے ذاتی مفادات کے لیے ملک کااستحصال کیا، عمران خان کو دباؤ میں لانا مشکل ہےکیونکہ ان کا سب کچھ پاکستان میں ہے، ہمیں اپوزیشن سے کوئی مسئلہ نہیں، ہم اپنے کام کر رہےہیں۔
کابینہ اجلاس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہنگائی کےعلاوہ تمام اشاریے مثبت جا رہےہیں، معاشی اشاریے اچھے اور اطمینان بخش ہیں، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں بہتری آئی ہے جب کہ بیرونی سرمایہ کاری بھی قابل اطمینان ہے، ہماری خواہش ہےکہ زیادہ سے زیادہ بیرونی سرمایہ کار آئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گندم اور چینی کے ذخائر ہماری ضرورت کے مطابق ہیں، سندھ حکومت گندم ریلیز نہیں کر رہی جس کی وجہ سے قیمتیں زیادہ ہیں، خیبرپختونخوا میں بارشوں سے گندم کی فصل کونقصان ہوا جس کی وجہ سے درآمد کرنے کی ضرورت پڑی، بارشوں سے کپاس کی پیداوار بھی متاثر ہوئی ہے۔
شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ کورونا سے بڑی کامیابی سے نکل رہے ہیں لیکن خطرہ اب بھی موجود ہے، بھارت کی بھر پورکوشش ہے کہ وہ ہمیں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) کی بلیک لسٹ میں لےجائے، دشمن پاکستان کومستحکم نہیں دیکھناچاہتے۔