Time 14 اکتوبر ، 2020
پاکستان

شوگرکمیشن رپورٹ: تحقیقاتی ٹیم نے ابتدائی رپورٹ چیئرمین نیب کو جمع کرادی

چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے شوگر کمیشن رپورٹ پر  نیب کی تحقیقاتی ٹیم کی ابتدائی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس ریٹائرڈ جاویداقبال کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس نیب ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں ہوا۔

اجلاس میں شوگرکمیشن رپورٹ اور مبینہ شوگرسبسڈی اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے قائم کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم (سی آئی ٹی) کی پیش کی گئی ابتدائی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔

نیب اعلامیے کے مطابق سی آئی ٹی میں 2 انوسٹی گیشن افسران، فنانشل ایکسپرٹ، لیگل کنسلٹنٹ، شوگر انڈسٹری کے معاملات کے بارے میں تجربہ رکھنے والے ایکسپرٹ اور فرانزک ایکسپرٹ شامل ہیں جب کہ تحقیقات کی نگرانی ڈی جی نیب راولپنڈی کررہے ہیں۔

اجلاس میں چئیرمین نیب نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی ابتدائی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ  تحقیقات شفاف، غیرجانبدارانہ، میرٹ اور پروفیشنل انداز میں مکمل کی جائیں۔

چیئرمین نیب کا کہنا تھاکہ اس سلسلے میں تمام صوبوں سے چینی سبسڈی سے متعلق تفصیلات معلوم کرنے کے علاوہ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) سے متعلقہ کمپنیوں کے مالی اور آڈٹ رپورٹس اور دیگرمتعلقہ اداروں سے معلومات حاصل کرکے معاملےکی تہہ تک پہنچاجائے۔

اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب کاکہنا تھاکہ چینی سبسڈی وصول کرنے والے ہر اس شخص کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی جن کو غیر قانونی طریقے سے نہ صرف چینی سبسڈی دی گئی بلکہ قومی خزانے کو بھی مبینہ طور پراربوں روپے کا نقصان پہنچایاگیا۔

پس منظر

یاد رہے کہ مئی میں سامنے آنے والے چینی بحران پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی رپورٹ کا فارنزک کرنے والے کمیشن کی حتمی رپورٹ میں جہانگیر ترین، مونس الٰہی، شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ، اومنی گروپ اور عمرشہریار چینی بحران کے ذمے دار قرار دیےگئےتھے ۔

انکوائری کمیشن کی رپورٹ کی سفارشات کی روشنی میں حکومت نے چینی پر 29 ارب روپے کی سبسڈی کا معاملہ قومی احتساب بیورو(نیب) اور ٹیکس سے متعلق معاملات فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) کو بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔

اگست میں چیئرمین نیب نے ڈی جی نیب راولپنڈی کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کی کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم (سی آئی ٹی) تشکیل دی گئی تھی جو کہ کمیشن رپورٹ کی سفارشات میں تحقیقات کررہی ہے۔

مزید خبریں :