15 ستمبر ، 2012
اسلام آباد…صدر آصف علی زرداری نے ڈرون حملوں کو غیر موٴثر قرار دیتے ہوئے بند کرنے اور ڈرون حملوں کے متبادل پر بات چیت کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔صدر زرداری نے امید ظاہر کی ہے کہ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کے آئندہ دورہ امریکہ سے دو طرفہ اسٹرے ٹیجک مذاکرات میں بڑی پیش رفت ممکن ہو سکے گی۔انہوں نے یہ بات پاکستان اور افغانستان کے لئے امریکہ کے خصوصی ایلچی مارک گراس مین سے بات چیت کے دوران کی جنہوں نے ایوان صدر اسلام آباد میں ان سے ملاقات کی۔ اس دوران قائم مقام امریکی سفیر رچرڈ ہوگ لینڈ،وزیر دفاع سید نوید قمر،وزیر خزانہ حفیظ شیخ،وزیر داخلہ رحمان ملک اور دیگرپاک امریکہ حکام بھی موجود تھے۔صدر زرداری نے زور دیا کہ پاکستان اور امریکہ کو باہمی اعتماد کی بحالی اور امن او استحکام کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ اعتماد کے فقدان کو ختم کئے بغیر دیرپا،مستحکم اور پائیدار دو طرفہ تعلقات کا قیام ممکن نہیں،صدر نے ایک بار پھر عزم ظاہر کیا کہ پاکستان افغانستان کی سربراہی میں امن اور مفاہمتی عمل کے لیے عالمی برادری کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا،صدر نے کہا کہ القاعدہ اور دہشت گردی کو شکست دینا مشترکہ ہدف رہا ہے،اور آئندہ بھی اہداف کے حصول کے لئے سرحد پار مشترکہ کارروائیاں زیادہ سود مند ہو سکتی ہیں،صدر زرداری نے کہا کہ منشیات کی اسمگلنگ کا پیسہ عسکریت پسندی کو مالی تعان کا بڑا ذریعہ ہے۔پاکستان رواں سال کے آخر میں منشیات سے متعلق مشترکہ حکمت عملی مرتب کرنے کے لیے علاقائی کانفرنس منعقد کرے گا،اس موقع پر صدر زرداری نے اسلام مخالف فلم کی مذمت کی اور اپنے تحفظات ظاہر کرتے کہا کہ کسی بھی مذہب کے افراد کے جذبات کا استحصال روکنا مشترکہ ذمہ داری ہونی چاہیے۔