29 دسمبر ، 2020
وزیر داخلہ شیخ رشید نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سی ای سی اجلاس کے تناظر میں کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے لیے آج صف ماتم بچھی ہوگی۔
یاد رہے کہ پی پی پی کی سی ای سی اجلاس میں اراکین کی اکثریت نے اسمبلیوں سے استعفے دینے کی مخالف کی ہے۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے استعفوں کا معاملہ کھٹائی میں پڑگیا، یہ ضمنی الیکشن بھی لڑیں گے، پیپلز پارٹی سینیٹ الیکشن میں حصہ لیتی ہے تو مسلم لیگ (ن) بھی لے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کے فیصلے کے بعد ن لیگ پر بھی سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کے لیے پریشر ہوگا، نواز شریف وطن واپس نہ آئے تو اپوزیشن جماعتیں استعفے نہیں دیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان اکیلے سینیٹ میں ہوں گے تو وہ 18ویں ترمیم ختم اور سخت قوانین بھی لائیں گے۔
شیخ رشید نے یہ بھی کہا کہ ن لیگ کے 2 ہی استعفے آئے ہیں تو ان کی چیخیں نکل گئی ہیں، عمران خان نہیں بلکہ پی ڈی ایم والے گھر جائیں گے۔
انہوں نےکہا کہ ہر سیاسی جماعت کو اپنی کی ہوئی باتوں سے پیچھے ہٹنے کیلئے ایک سہارا چاہیے، شہباز شریف کیوں چپ ہیں یہ ان کی پارٹی کا مسئلہ ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ آصف زرداری چھاتی کے ساتھ پتے لگا کر کھیلتے ہیں اور اچھا کھیلتے ہیں، عمران خان بہتر انداز میں کھیلے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم روز بروز تنزلی کا شکار ہوگی، مفتی کفایت اللّٰہ پر مقدمے کا فیصلہ ہوا ہے، لاہور سے اُن کا علاج کیا جائے گا۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ جو شخص بھی عظیم افواج کے خلاف بدزبانی کرے گا اس کے خلاف آئین و قانون کے مطابق ایکشن ہوگا۔