01 مارچ ، 2021
جہیز کے نام پر سسرال والوں کے طعنوں سے تنگ آکر ایک بھارتی لڑکی نے خودکشی کرلی لیکن خودکشی سے قبل اس کا ایک ویڈیو بیان وائرل ہوگیا۔
بھارت کے شہر احمد آبادسے تعلق رکھنے والی 23سالہ عائشہ نے خود کشی سے قبل ماں باپ سے رابطے اورشوہر سے متعلق گفتگو کی۔
عائشہ نے احمد آباد میں ریور فرنٹ واک وے سے سبرمتی دریا میں چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں عائشہ نے اپنی موت کا سبب شوہر یا کسی کو بھی ٹھہرانے کے بجائے اپنی تقدیر میں کمی کو ٹھہرایا۔
عائشہ نے خودکشی سےقبل ویڈیو میں اعتراف کیا کہ ان پر اس اقدام کے لیے کسی کی جانب سے بھی کوئی دباؤ نہیں ڈالا گیا جب کہ دریا میں کودنے سے قبل عائشہ نے والد کو شوہر کے خلاف دائر کیس بھی واپس لینے کا کہا۔
ویڈیو میں عائشہ کے والدین انہیں اس انتہائی اقدام سے روکنے کے لیے ہر قسم کے وعدے قسمیں دیتے سنائی دیے جاسکتے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق عائشہ 2018 میں عارف خان نامی شخص کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئی تھیں، شادی کے فوراً بعد ہی عارف اور ان کے گھروالوں کی جانب سے عائشہ کو جہیز کے لیے ہراساں کیا جانے لگا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عائشہ سسرال والوں کی باتوں سے تنگ آکر ماں باپ کے گھر واپس چلی گئی لیکن رشتے داروں کی مداخلت پر عائشہ کو ایک بار پھر سسرال واپس آنا پڑا۔
عائشہ کے والد نے داماد کو ڈیڑھ لاکھ روپے بھی دیے لیکن کچھ بھی تبدیل نہ ہوسکا اور انہیں ایک بار پھر ماں باپ کی دہلیز کا منہ دیکھنا پڑا جب کہ شوہر سے علیحدگی کے خوف نے عائشہ کو خودکشی جیسا اقدام اٹھانے پر مجبور کیا۔