پاکستان
03 اکتوبر ، 2012

پانچ سال حکومت مل جائے تو ہم قائداعظم کا پاکستان بنا کر دکھائینگے،الطاف حسین

 پانچ سال حکومت مل جائے تو ہم قائداعظم کا پاکستان بنا کر دکھائینگے،الطاف حسین

لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ ایم کیوایم پاکستان کو قائد اعظم محمد علی جناح کے وژن کے مطابق جمہوری، لبرل، سیکولر اور پروگریسو ریاست بناناچاہتی ہے اور پاکستان میں ایسا معاشرہ تشکیل دیناچاہتی ہے جہاں بلاامتیازرنگ، نسل،زبان، جنس ،مسلک، عقیدہ اور مذہب سب کو برابری کی بنیاد پر حقوق حاصل ہوں اور سب کی جان ومال اور عزت وآبروکامکمل تحفظ کیا جائے اور حکومتی فیصلے مذہب اور مسلک کی بنیادپر نہیں بلکہ میرٹ کی بنیاد پر ہوں۔ انہوں نے ان خیالات کااظہارکراچی کے علاقے ڈیفنس میں حق پرست رکن قومی اسمبلی محترمہ خوش بخت شجاعت کی رہائش گاہ پر ڈیفنس اورکلفٹن سے تعلق رکھنے والے عمائدین کے اجتماع سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجتماع میں معروف تاجروں، صنعتکاروں، بینکار،پروفیسرز،مختلف شعبوں کے ٹیکنوکریٹس ، ریٹائرڈ افسران اور زندگی کے دیگر شعبوں کے ماہرین کے علاوہ نوجوان طلباوطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار، رابطہ کمیٹی کے ارکان شاہد لطیف، محمد رضا ہارون، حق پرست ارکان قومی اسمبلی حیدرعباس رضوی، وسیم اختر ، کشورزہرا،صوبائی وزیرسیدسردار احمد بھی موجود تھے۔اس موقع پرتقریب کے شرکاء نے مختلف ایشوز کے حوالے سے ایم کیوایم کی پالیسیوں اور الطاف حسین کے خیالات کی بھرپورتائیدو حمایت کی اوران سے مختلف سوالات بھی کئے ۔الطاف حسین نے کہاکہ قائداعظم محمد علی جناح ، پاکستان کو تھیوکریٹک ریاست نہیں بلکہ ایسی لبرل، سیکولراورپروگریسو ریاست بناناچاہتے تھے جہاں تمام مذاہب ،ففہوں اورمسلکوں کے ماننے والے عوام کومساوی حقوق حاصل ہوں لیکن ایک مخصوص طبقہ کی جانب سے قائداعظم کے وژن کو مسخ کیا گیااورانہیں ملا بناکر پیش کیاگیا۔ آج اس بات کی اشدضرورت ہے کہ قائداعظم کے وژن کے مطابق پاکستان کو ایک لبرل، ترقی پسند اور روشن خیال ریاست بنایا جائے ،انھوں نے کہاکہ 26،دسمبر2007ء کو محترمہ بے نظیربھٹو کی شہادت کے بعد تین روز تک کراچی اور سندھ میں احتجاج کے نام پر آگ اور خون کا کھیل کھیلاجاتا رہا، فیکٹریوں کولوٹ کر نذرآتش کرکے وہاں کام کرنے والے افراد کو زندہ جلادیاگیا ۔اسی طرح ایک امریکی نے سرکاردوعالم کے خلاف گستاخانہ فلم بنائی تو اس پر سب سے پہلے الطاف حسین نے احتجاج اور مذمت کی ۔ انہوں نے کہاکہ 21ستمبر کو یوم عشق رسول منانے اور ہڑتال کا اعلان ہوا تو بیشتر مدارس کے طلباء سڑکوں پر نکل آئے ، ایک دن میں 30 افراد شہید ہوئے، بنک اوردکانیں لوٹی گئیں اورعمارتوں کو آگ لگاکر کم ازکم 25 ارب روپے مالیت کا نقصان پہنچایا گیا۔ایسی فلم بھی موجود ہے جس میں تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے افراد کوالیکٹرانک کٹر کے ذریعہ اے ٹی ایم کاٹتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ کونسا عشق رسول ہے کہ آپ گولیاں چلاکر اپنے ہی بھائیوں کو قتل کریں ، اگر ہم بیدا ر نہ ہوئے توکراچی میں بھی وہی کچھ ہوگاجوسوات میں ہوا۔ہمیں حالات کامقابلہ کرناہوگااوراپنے آپ کواس کیلئے تیارکرناہوگا۔انہوں نے نوجوانوں سے اپیل ہے کہ وہ آگے آئیں ،انہوں نے کہاکہ شہرکے تاجروں، صنعتکاروں اورعام شہریوں کواچھی طرح معلوم ہے کہ جرائم کی یہ گھناوٴنی وارداتیں کون کررہاہے اورکون سی قوتیں ان انتہاپسندوں اور جرائم پیشہ عناصر کی سپورٹ کررہی ہیں۔اس کاسدباب اسی صورت میں ہوگاجب شہرمیں مقامی پولیس ہوگی ۔فی الحال شہریوں کوچاہیے کہ وہ کمیونٹی پولیسنگ پر کام کریں،اپنے اپنے علاقوں میں چوکیداری سسٹم رائج کریں ،الارم لگائیں،چوکس رہیں۔انھوں نے کہا اگر بلوچستان کا مسئلہ حل کرنا ہے تو پھر پہاڑوں پر جانے والے ناراض بلوچ رہنماوٴں سے بات کرنی ہوگی۔ شہری حکومت کے نظام کی بدولت ہی شہروں میں ترقی ہوئی۔اگریہ نظام جاری رہتااورلوگ ایمانداری سے کام کرتے رہتے توآج ملک کے شہروں اورقصبوں کی حالت بدل چکی ہوتی ۔ بعض لوگ بلدیاتی نظام نہیں بلکہ ایسا کمشنری نظام چاہتے ہیں جس میں لوگوں کو غلام بناکررکھاجاسکے۔اسی لئے یہ عناصر بلدیاتی نظام کے خلاف عوام کو گمراہ کرنے کی کوششیں کررہے ہیں،انشاء اللہ آئندہ انتخابات میں کراچی سمیت سندھ بھر کے پختون بھی ایم کیوایم کوبھاری تعداد میں ووٹ دینگے ۔انھوں نے گورنر اوروزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیاکہ کراچی میں احتجاج کیلئے کوئی ایک جگہ مخصوص کردی جائے اورباقی سارے شہرمیں جلوسوں اورریلیوں پر پابندی عائدکردی جائے ۔

مزید خبریں :