17 نومبر ، 2021
انتخابات ترمیمی بل پیش کرنےکی تحریک کی منظوری پر ایوان میں تنازع پیدا ہوگیا اور اپوزیشن نے گنتی کو غلط قرار دے دیا۔
حکومتی ارکان کی تعداد 221 بتائے جانے پر اپوزیشن نےگنتی کو غلط قرار دے دیا،پیپلز پارٹی کے سینیٹر تاج حیدر نےکہا کہ ایوان میں موجود مشیروں کو بھی گِنا گیا ہے۔
اپوزیشن نے دوبارہ گنتی کا مطالبہ کیا اور ایوان میں شور شرابا کیا اور اسپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کرلیا۔ اپوزیشن کے دوبارہ گنتی کے مطالبے پر ماحول میں گرما گرمی دیکھنے میں آئی، ایوان میں گو نیازی گو اور اسپیکرکو رہا کرو کے نعرے بھی لگائےگئے، ایجنڈےکی کاپیاں پھاڑ کر اسپیکرکی جانب پھینک دی گئیں۔
مرتضیٰ جاوید عباسی اور شہریار آفریدی میں تلخی ہوئی اور سارجنٹ ایٹ آرمز پہنچ گئے، جنہوں نے اسپیکر ڈائس کو اپنے حصار میں لیا، اس دوران ہاتھا پائی ہوتے ہوتے رہ گئی۔ وفاقی وزیر مراد سعید اور مرتضیٰ جاوید عباسی بھی آمنے سامنے آگئے۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ اسپیکرصاحب نے پوری کارروائی کو بلڈوزکیا ہے، بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر سارے مل کر قانون سازی کرتے تو آئندہ الیکشن متنازع نہ ہوتے، عوام کے لیے قانون سازی کے بجائے کلبھوشن کے لیے قانون سازی ہو رہی ہے، عوام کے بجائے الیکشن چوری کرنے کے لیے قانون سازی ہو رہی ہے۔