Time 04 جون ، 2022
پاکستان

2 گھنٹے سے زیادہ لوڈشیڈنگ برداشت نہیں: وزیراعظم وزرا اور افسران پر برہم

وزیراعظم نے لوڈشیڈنگ سے متعلق ہنگامی اجلاس میں وزرا اور افسران کی وضاحتوں کو مسترد کردیا/ فائل فوٹو
وزیراعظم نے لوڈشیڈنگ سے متعلق ہنگامی اجلاس میں وزرا اور افسران کی وضاحتوں کو مسترد کردیا/ فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف  نے ملک  میں  بجلی کی طویل  لوڈشیڈنگ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہےکہ کچھ بھی کریں لیکن دو گھنٹے سے زیادہ لوڈشیڈنگ کے علاوہ کچھ برداشت نہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے بجلی کی غیر معمولی لوڈشیڈنگ پر برہمی کا اظہار کیا اور اس حوالے سے ہنگامی اجلاس طلب کیا۔

ذرائع کا کہناہےکہ وزیراعظم نے بجلی کے محکموں سے منسلک افسران پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور عدالت  میں پیشی کے بعد فوری متعلقہ افسران کو طلب کیا۔

وزیراعظم کی جانب سے طلب کیا گیا اجلاس لاہور میں جاری ہے جس میں سرکاری افسران کے علاوہ (ن)  لیگ کے رہنما شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل، مصدق ملک اور دیگر شریک  ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ صرف 2 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے اس  پر وزیراعظم شہباز شریف نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوڈ شیڈنگ 10 گھنٹے سے زائد ہے، میں آپ کے جھوٹ کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں، اگر آپ مجھے لوڈشیڈنگ کی یہ تاویل دے رہے ہیں تو میں نہیں مانتا۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف وزرا اورافسران پر برس پڑے  اور ان کی وضاحتوں کو مسترد کردیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ کچھ بھی کریں لیکن دو گھنٹے سے زیادہ لوڈشیڈنگ کے علاوہ کچھ برداشت نہیں، مجھے وضاحتیں  نہیں چاہئیں، عوام کو مشکل سے نکالیں، عوام کو لوڈشیڈنگ کی تکلیف سےنجات چاہیے، عوام تکلیف میں ہوں اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔


مزید خبریں :