پاکستان

وفاقی کابینہ نے 4 افرادکے نام ای سی ایل میں ڈالنےکی منظوری دے دی

فوٹو: پی آئی ڈی
فوٹو: پی آئی ڈی

وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر 4 افرادکے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنےکی منظوری دے دی۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کابینہ نے  4 افرادکے نام ای سی ایل میں ڈالنےکی منظوری دی جب کہ 5 افراد کے نام ای سی ایل سے نکال دیےگئے ۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ کابینہ نے 4 افرادکو ایک بارباہر جانےکی اجازت بھی دی ، اس کے علاوہ  دو شخصیات کو سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر ایک بار باہرجانےکی اجازت دی گئی ہے۔

 کابینہ اجلاس میں لوڈ مینجمنٹ پلان اور بجلی کے زیر التواء منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان کے امپورٹ بل کا 60 فیصد خرچ باہر سے بجلی کے تیل پر ہوتا ہے، پنجاب تھرمل منصوبہ 26 ماہ، تھر انرجی 17 ماہ، تھل نووا 20 ماہ ، شنگھائی الیکڑک پاور 20 ماہ اور کروٹ 10 ماہ سے تعطل کا شکار ہے، منصوبے بروقت مکمل ہونے سے چار ہزار میگاواٹ کا شارٹ فال کم ہوجاتا۔

 بڑھتی لوڈشیڈنگ پر وفاقی وزراء نے تحفظات کا اظہار کیا، دوران اجلاس وزارت توانائی نے بجلی بنانےکے لیے امپورٹڈ ایندھن کے بجائے مقامی وسائل استعمال کرنے سے متعلق پالیسی بنانے کی اجازت مانگ لی جب کہ سرماری عمارتوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے سے متعلق ٹاسک فورس کی رپورٹ آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

کابینہ نےکمیٹی برائے نجکاری، اقتصادی رابطہ کمیٹی اور کابینہ کی لیجسلیٹو کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کردی۔


مزید خبریں :