04 اکتوبر ، 2022
سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں میں مچھروں کی بہتات نے ملیریا، ڈائریا اور گیسٹرو جیسے امراض میں اضافہ کردیا۔
دادو کے مختلف علاقوں سے ایک ماہ10 روز گزر جانے کے باوجود سیلابی پانی نہ نکالا جاسکا جس کے باعث سیکڑوں ایکڑ پر کپاس اور گنے کی فصلیں ڈوب کر تباہ ہوگئیں جب کہ ضلع بدین کا شہر حیات خاصخیلی بھی اب تک پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔
بلوچستان کے ضلع نصیر آباد میں مچھر اور مکھیاں سیلاب متاثرین کے لیے چیلنج بن گئےہیں جس کے باعث وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے ہیں جہاں متاثرہ علاقوں میں کھلے آسمان تلے بے گھر افراد بیماریوں میں مبتلا ہیں۔