07 اکتوبر ، 2022
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہےکہ پاکستان میں صحافت پر پابندی ہے اور نہ ایسے واقعات میں اسٹیبلشمنٹ ملوث ہے۔
جیو نیوز کے نمائندے واجد علی سید کی رپورٹ کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دورہ امریکا کے دوران ایک اجتماع میں اس تاثر کو زائل کیا کہ پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ صحافیوں کے ساتھ ناروا سلوک یا ملک میں آزادی صحافت کو محدود کرنے میں ملوث ہے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ ہم امریکا اور چین سمیت ہر ملک کے ساتھ اچھے اور آزادانہ تعلقات کے خواہاں ہیں۔
آرمی چیف بدھ کو پاکستانی سفیر کی رہائش گاہ پر منعقدہ خصوصی تقریب میں واشنگٹن میں مقیم تھنک ٹینک کمیونٹی کے ارکان سے گفتگو کر رہے تھے۔
اپنے تقریباً ایک ہفتہ طویل دورہ امریکا کے آخری روز تقریب کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان میں آزادی صحافت پر کوئی پابندی نہیں اور یہ کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے میں ملک کی ’اسٹیبلشمنٹ ملوث نہیں‘۔
شرکا میں سے ایک کے مطابق جنرل باجوہ نے امریکی سامعین کو اپنے ’حیرت انگیز طور پر واضح‘‘ریمارکس سے متاثر کیا۔
شرکاء نے کہا کہ آرمی چیف نے’بہت سی ایسی باتیں کہیں جنہوں نے ہمیں ایک مثبت انداز میں حیران کردیا۔‘