16 اکتوبر ، 2022
مارک زکربرگ کی میٹاورس کے قیام کی کوششیں حقیقی دنیا میں ان کے لیے کافی بھاری ثابت ہورہی ہیں اور وہ 2022 کے دوران 80 ارب ڈالرز سے محروم ہوچکے ہیں۔
اکتوبر 2021 میں فیس بک کا نام بدل کر میٹا رکھا گیا جس کا مقصد مارک زکربرگ نے میٹاورس نامی ڈیجیٹل دنیا کی تعمیر کے عمل کو تیز کرنا قرار دیا۔
مگر ایک سال بعد اس حوالے سے مارک زکربرگ اور ان کی کمپنی کو بہت زیادہ مالی نقصان ہوچکا ہے۔
ستمبر 2021 میں ان کے اثاثوں کی مالیت 142 ارب ڈالرز تھی جبکہ 30 دسمبر 2021 یعنی سال کے اختتام پر وہ 128 ارب ڈالرز کے مالک تھے۔
مگر اب اکتوبر 2022 میں ان کی دولت 80.2 ارب ڈالرز سے زیادہ گھٹ کر 47.8 ارب ڈالرز پر پہنچ چکی ہے۔
دوسری جانب میٹا کے میٹاورس کی اہم ترین پراڈکٹ ہورائزن ورلڈز کو استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کے مطابق میٹا نے ہورائزن ورلڈز کے لیے سال کے اختتام تک 5 لاکھ ماہانہ صارفین کا ہدف طے کیا تھا مگر اب اسے 2 لاکھ سے بھی کم کردیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کمپنی کی دستاویزات کے حوالے سے بتایا گیا کہ ہورائزن ورلڈز کے صارفین اس پلیٹ فارم پر ایک ماہ گزارنے کے بعد دوبارہ واپس نہیں آتے جبکہ موسم بہار کے بعد سے صارفین کی تعداد میں کمی آئی ہے۔
یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی جب میٹا کمپنی کے حصص کی قیمتوں میں 2022 کے دوران اب تک 62 فیصد کمی آچکی ہے۔
خیال رہے کہ میٹاورس ایک ایسی ورچوئل دنیا ہوگی جہاں صارفین کام کرسکیں گے اور گیمز بھی کھیل سکیں گے۔
اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہورائزن ورلڈز کو تیار کیا گیا تھا جس میں لوگ ڈیجیٹل اواتارز کی شکل میں ایک دوسرے سے تعلق قائم کرسکتے ہیں اور اس تک رسائی کمپنی کے ورچوئل رئیلٹی ہیڈسیٹس سے ہی ممکن ہے۔
میٹا کے ایک ترجمان کے مطابق کمپنی کی جانب سے میٹاورس کو بہتر بنانے کے لیے کوششیں جاری رہیں گی۔
ترجمان کے مطابق اس سال موبائل ڈیوائسز اور کمپیوٹرز میں بھی ہورائزن ورلڈز کے ویب ورژن کو جاری کیا جائے گا مگر کوئی تاریخ بتانے سے گریز کیا۔