Time 30 اکتوبر ، 2022
پاکستان

'پنجاب حکومت خاتون رپورٹرکی موت کی تحقیقات کرائے، ورنہ وفاقی حکومت اپنا فرض ادا کریگی'

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نےکہا ہےکہ  پنجاب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ایک بے گناہ خاتون رپورٹر کی موت کی تحقیقات کرائے، ورنہ وفاقی حکومت اپنا قانونی فرض ادا کرے گی۔

ٹوئٹر پر ایک بیان میں پی ٹی آئی لانگ مارچ میں کنٹینر کےنیچے آکر جاں بحق ہونے والی خاتون رپورٹر صدف نعیم کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا کا کہنا تھا کہ جاں بحق خاتون رپورٹر کے ساتھی صحافیوں کا بیان ہے کہ صدف کو دھکا دیا گیا۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دھکا دینے والے شخص کو گرفتار کیا جائے، قانون کے تقاضے پورے کیے جائیں، اس شہادتی بیان کے بعد ضروری ہےکہ واقعے کی تحقیقات ہوں۔

رانا ثنا کا کہنا تھا کہ موقع پر موجود صحافیوں کے انکشافات کے بعد معاملہ مشکوک ہوگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ  پنجاب حکومت کی قانونی ذمہ داری ہےکہ ایک بےگناہ خاتون رپورٹر کی دردناک موت کی تحقیقات کرائے، پنجاب حکومت نے اپنی قانونی اور انسانی ذمہ داری پوری نہ کی تو وفاقی حکومت اپنا قانونی فرض ادا کرے گی۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے کامونکی جاتے ہوئے راستے میں عمران خان کے کنٹینر کے نیچے آکرنجی ٹی وی کی خاتون رپورٹر جاں بحق ہوگئیں۔

حادثے کے فوری بعد سابق وزیراعظم عمران خان نے آج کا مارچ منسوخ کردیا۔

انہوں نے خطاب میں کہا کہ بدقسمتی سے ایک حادثہ ہوا ہے، آج ہم نے کامونکی جانا تھا لیکن حادثے کی وجہ سے کینسل کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم اپنے مارچ کو ختم کر رہے ہیں اور کل کامونکی سے اپنا مارچ شروع کریں گے، ایک حادثے کی وجہ سے ہمیں آج کا مارچ منسوخ کرنا پڑا، خاتون رپورٹر کی فیملی سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔

مزید خبریں :