10 دسمبر ، 2022
کراچی کی عدالت نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں پی پی کے رکن سندھ اسمبلی سمیت 8 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔
ناظم جوکھیو قتل کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر کی عدالت میں ہوئی جس میں عدالت نے رکن سندھ اسمبلی جام اویس سمیت 8 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر کیس کے گواہان کو طلب کرلیا۔
واضح رہےکہ ناظم جوکھیو کے ورثا نے جام اویس سمیت 5 ملزمان کو معاف کردیا ہے اور اپنے بیان میں کہا ہےکہ اگر عدالت ملزمان کو رہا کردے تو کوئی اعتراض نہیں ہے۔
مقتول کی اہلیہ شیرین جوکھیو نے ملزمان سے دیت کی رقم کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد مقتول ناظم کی اہلیہ اور بچوں کو ملزمان کی جانب سے دیت کی رقم ادا کردی گئی ہے۔
ملزمان اور فریقین کے درمیان صلح نامہ عدالت میں جمع ہے جسے تاحال منظور نہیں کیا گیا ہے۔
کیس کا پس منظر
27 سالہ ناظم جوکھیو کو 3 نومبر 2021 کو کراچی کے ضلع ملیر میں جام اویس کے فارم ہاؤس میں تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔
مقتول ناظم جوکھیو کے بھائی افضل جوکھیو نے الزام عائد کیا تھا کہ پی پی پی کے رکن صوبائی اسمبلی جام اویس سمیت ان کے بڑے بھائی رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم اور ان کے غیرملکی مہمانوں کو تلور کے شکار سے روکنے پر مقتول کو مبینہ طور پر ٹھٹہ میں جام اویس کے فارم ہاؤس میں تشدد کر کے قتل کیا تھا۔