24 ستمبر ، 2022
کراچی کے علاقے ملیر میں بہیمانہ تشدد سے ہلاک ہونے والے ناظم جوکھیو کے اہل خانہ اور ملزم جام کریم میں طے پانے والے معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
ناظم جوکھیو قتل کیس میں فریقین میں معاہدے کی تفصیلات جیونیوز کو حاصل ہوگئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام کریم کی جانب سے ناظم جوکھیو کے اہلخانہ کو 4 سے 5 کروڑ روپے دیےگئے، جام کریم کی جانب سے ناظم جوکھیو کے بچوں کی کفالت کا ذمہ بھی لیا گیا،ناظم جوکھیو کے بچوں کی کفالت بھی شروع کردی گئی ہے۔
خیال رہے کہ ناظم جوکھیو قتل کیس میں پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس سمیت 6 ملزمان گرفتار ہیں اور ملزمان پر آج فرد جرم عائد ہونی تھی۔
تاہم ناظم جوکھیو کے ورثا نے عدالت میں حلف نامہ جمع کراتے ہوئے کہا کہ ہماری ملزمان کے ساتھ صلح ہو چکی ہے اور کیس ختم کرنے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔
عدالت نے کہا کہ ناظم جوکھیو کے قانونی ورثا سے متعلق نادرا اور مختیار کار سے متعلق رپورٹ جمع کرائیں جس پر ناظم جوکھیو کی والدہ، بیوہ اور بچوں کی جانب سے حلف نامہ جمع کرایا گیا۔
عدالت نے قانونی ورثا سے متعلق اخبار میں اشتہار شائع کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ 27 سالہ ناظم جوکھیو کو 3 نومبر 2021 کو کراچی کے ضلع ملیر میں جام اویس کے فارم ہاؤس میں تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔
مقتول ناظم جوکھیو کے بھائی افضل جوکھیو نے الزام عائد کیا تھا کہ پی پی پی کے رکن صوبائی اسمبلی جام اویس سمیت ان کے بڑے بھائی رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم اور ان کے غیرملکی مہمانوں کو تلور کے شکار سے روکنے پر مقتول کو مبینہ طور پر ٹھٹہ میں جام اویس کے فارم ہاؤس میں تشدد کر کے قتل کیا تھا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل ڈیفنس کے شاہ زیب قتل کیس میں بھی بااثر ملزمان نے دیت دی تھی ،2017 میں مقتول اور قاتل کے اہل خانہ میں دیت کا معاملہ طے پایا تھا، شاہ زیب قتل کیس میں دیت کے تحت مقتول کے اہل خانہ کو 27 کروڑ روپے دیےگئے، دیت میں شاہ زیب کے گھر والوں کو ڈیفنس میں ایک 5 سو گز کا بنگلہ بھی دیا گیا، جبکہ شاہ زیب کے والد مرحوم کو آسٹریلیا میں فلیٹ بھی دیا گیا ،جتوئی فیملی کا معاہدہ شاہ زیب کے مرحوم والد ڈی ایس پی اورنگزیب کے ساتھ ہوا تھا۔