Time 16 دسمبر ، 2022
صحت و سائنس

اس مزیدار میوے کو روزانہ کھانے کے فوائد بے شمار

کیا آپ کو کشمش کے فوائد کا علم ہے / فائل فوٹو
کیا آپ کو کشمش کے فوائد کا علم ہے / فائل فوٹو

انگور خشک ہوکر کشمش کی شکل اختیار کرلیتے ہیں اور اس عمل کے دوران پھل میں پائے جانے والے غذائی اجزا اور مٹھاس کشمش میں اکٹھے ہوجاتے ہیں۔

اسی وجہ سے کشمش کو غذائی اجزا اور کیلوریز سے بھرپور میوہ خیال کیا جاتا ہے۔

یہ میوہ ہر جگہ آسانی سے دستیاب ہوتا ہے اور چونکہ اس میں مٹھاس اور کیلوریز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے تو معتدل مقدار میں اس کا استعمال کرنا ضروری ہوتا ہے۔

کشمش میں پروٹین، فائبر، شکر، کاربوہائیڈریٹس، آئرن، پوٹاشیم، کاپر، وٹامن بی 6 اور مینگنیز سمیت متعدد غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں۔

کشمش کو روزانہ کچھ مقدار میں کھانے کے فوائد درج ذیل ہیں۔

دل کے لیے مفید

تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ کشمش کھانے سے بلڈ پریشر اور بلڈ شوگر کی سطح کم ہوتی ہے جس سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

کشمش میں موجود فائبر سے صحت کے لیے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی آتی ہے جس سے بھی دل کی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔

اسی طرح کشمش پوٹاشیم کے حصول کا بھی بہترین ذریعہ ہے اور جسم میں اس غذائی جز کی کمی ہائی بلڈ پریشر، امراض قلب اور فالج کا خطرہ بڑھاتی ہے۔

دائمی امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے

دیگر خشک پھلوں کے مقابلے میں کشمش میں اینٹی آکسائیڈنٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔

اینٹی آکسائیڈنٹس عمر میں اضافے اور طرز زندگی سے خلیات کو پہنچنے والے نقصان سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

کشمش میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس کی ایک قسم phytonutrients سے ذیابیطس اور ہڈیوں کی کمزوری جیسے امراض سے ممکنہ تحفظ مل سکتا ہے۔

ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ phytonutrients ورم کش ہونے کی وجہ سے دماغی صحت کے لیے بہترین اینٹی آکسائیڈنٹس ہیں۔

نظام ہاضمہ کے لیے بھی مفید

کشمش فائبر کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے جس سے ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور معدے کے مسائل سے بچنا آسان ہوجاتا ہے۔

اس میوے میں tartaric acid بھی موجود ہوتا ہے اور تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ پروٹین کی یہ قسم ورم کش خصوصیات سے لیس ہوتی ہے جس سے آنتوں کے افعال بہتر ہوتے ہیں اور قبض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

منہ کی صحت بہتر بنائے

کشمش میں موجود چند اینٹی آکسائیڈنٹس جراثیموں کی روک تھام کا بھی کام کرتے ہیں جس سے منہ میں plaque کا باعث بننے والے بیکٹریا کی تعداد میں کمی آتی ہے۔

یہ اینٹی آکسائیڈنٹس منہ میں لعاب کی سطح کو بھی صحت مند سطح پر رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں جس سے دانتوں کے مسائل کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

خون کی کمی دور کرے

کشمش کھانے کی عادت خون کی کمی سے متاثر ہونے سے بچا سکتی ہے، اس میوے میں آئرن، کاپر اور وٹامنز موجود ہوتے ہیں جو خون کی سرخ خلیات کے بننے کے عمل کے لیے اہم ہوتے ہیں۔

معدے میں تیزابیت سے بچائے

کشمش میں موجود منرلز جیسے آئرن، کاپر، پوٹاشیم اور میگنیشم سے معدے میں تیزابیت کی سطح کو توازن میں رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔

بینائی بہتر بنائے

کشمش میں پولی فینولز نامی اینٹی آکسائیڈنٹس بھی ہوتے ہیں جو آنکھوں کے خلیات کو تحفظ فراہم کرتے ہیں، جس سے عمر کے ساتھ بینائی میں آنے والی کمزوری سے بچنا ممکن ہوسکتا ہے۔

بلڈ شوگر کی سطح میں کمی

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کشمش کو روزانہ کھانے کی عادت سے بلڈ شوگر کی سطح میں کمی آسکتی ہے۔

حالانکہ کشمش میں انگور کے مقابلے میں زیادہ مٹھاس ہوتی ہے مگر پھر بھی بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول میں رکھنا آسان ہوتا ہے بس زیادہ مقدار میں کھانے سے گریز کرنا چاہیے۔

اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ میٹھا کھانے کی خواہش ہورہی ہے تو کشمش ایک اچھا انتخاب ہے۔

مزید خبریں :