22 جنوری ، 2023
موجودہ عہد میں جوانی میں بالوں کا سفید ہونا عام ہوتا جارہا ہے۔
بال اس وقت سفید ہوتے ہیں جب ہمارے خلیات بالوں اور جلد کو رنگت فراہم کرنے والے میلانین نامی جز کو بنانا روک دیتے ہیں یا یہ بہت کم مقدار میں بنتا ہے۔
جسم میں میلانین کی مقدار جتنی کم ہوگی بالوں میں سفیدی اتنی زیادہ ہوگی۔
عمر بڑھنے کے ساتھ بھی بالوں میں میلانین کی مقدار میں کمی آتی ہے اور 30 سال کے بعد ہر دہائی میں بالوں کے سفید ہونے کا امکان 20 فیصد بڑھ جاتا ہے۔
کچھ افراد کے بال خراب صحت اور جینز کے نتیجے میں جلد سفید ہوجاتے ہیں۔
مگر سوال یہ ہے کہ کیا اگر بال قبل از وقت سفید ہو جائیں تو ان کی قدرتی رنگت واپس لانا ممکن ہے؟
جینز یا عمر بڑھنے کے نتیجے سفید ہونے والے بال
ہوسکتا ہے کہ آپ کو علم نہ ہو مگر ہمارے بال قدرتی طور پر سفید ہوتے ہیں مگر پیدائش کے وقت ہمارے جینز میلانین کو متحرک کرکے ان کی رنگت کا تعین کرتے ہیں۔
ہمارے بالوں کی جڑوں میں ایسے خلیات موجود ہوتے ہیں جو میلانین کو keratins پروٹینز کے ساتھ ملا کر تیار کرتے ہیں۔
بالوں میں میلانین کا ختم ہونا بھی قدرتی عمل ہے خاص طور پر 30 سال کی عمر کے بعد۔
30 سال کی عمر کے بعد بالوں کی رنگت سفید ہونے کا زیادہ تر انحصار ہمارے جینز پر ہوتا ہے، اگر والدین کے بال جلد سفید ہو گئے تھے تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ آپ کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوگا۔
جینز یا عمر کے نتیجے میں سفید ہونے والے بالوں کی رنگت دوبارہ واپس لانا ممکن نہیں۔
ایک بار جب بالوں کی جڑیں میلانین سے محروم ہوجاتی ہیں تو وہ خود اس کو تیار نہیں کرسکتیں اور بال سفید ہوجاتے ہیں۔
20 سے 30 سال کے دوران بالوں کا سفید ہونا عموماً والدین کا ورثہ ہوتا ہے مگر اس بات کا امکان بھی یہ ہے کہ وہ کسی قدرتی جز کی کمی یا بیماری کا نتیجہ ہو۔
اگر آپ متوازن غذا کھانے کے عادی ہیں تو زیادہ امکان یہی ہوتا ہے کہ قبل از وقت بالوں کی سفیدی غذائی اجزا کی کمی کا نتیجہ نہیں۔
البتہ اگر آپ کی غذا میں مخصوص اجزا جیسے وٹامن بی 12، فولیٹ، کاپر اور آئرن کی کمی ہو تو بھی بال قبل از وقت سفید ہوجاتے ہیں۔
ڈاکٹر ہی ٹیسٹ کرکے بتاسکتے ہیں کہ جسم میں کس غذائی جز کی کمی ہے جس کے بعد اس جز کے غذائی سپلیمنٹس سے اس کمی کو دور کرکے بالوں کی سفیدی کو ریورس کرنے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔
خیال رہے کہ سپلیمنٹس سے بالوں کی سفیدی کو ریورس کرنے کا طریقہ اسی وقت کام کرتا ہے جب ڈاکٹر کسی غذائی جز کی کمی کو تشخیص کرے۔
بالوں کی قبل از وقت سفیدی برص، تھائی امراض اور گنج پن کے باعث بننے والے مرض alopecia areata کا نتیجہ بھی ہوسکتی ہے۔
ہارمونز کی کمی بیشی بھی بالوں کی سفیدی میں کردار ادا کرتی ہے۔
ان امراض کے علاج سے میلانین بننے کا عمل پھر بحال ہوسکتا ہے اور وقت کے ساتھ بالوں کی سفید رنگت ریورس ہوسکتی ہے، مگر اس کا امکان بہت زیادہ نہیں ہوتا۔
زندگی میں ہر فرد کو وقتاً فوقتاً تناؤ کا سامنا ہوتا ہی ہے مگر دائمی تناؤ نیند کے مسائل، انزائٹی، کھانے کی اشتہا میں تبدیلی اور ہائی بلڈ پریشر کا باعث بن سکتا ہے۔
حالیہ تحقیقی رپورٹس میں تناؤ اور بالوں میں قبل از وقت سفیدی کے درمیان تعلق کو دریافت کیا گیا ہے۔
اگر اچانک بال سفید ہونے لگے ہیں تو اس کی وجہ تناؤ کا شکار رہنا بھی ہوسکتا ہے اور اس پر قابو پانے سے بالوں کی رنگت بحال ہونے کا کسی حد تک امکان ہوتا ہے۔
ویسے بالوں کو قبل از وقت سفید ہونے سے بچانے کے لیے کوئی واضح طریقہ کار تو موجود نہیں مگر چند طریقوں سے اس کی رفتار سست کی جاسکتی ہے۔
تناؤ کو کنٹرول کرنے سے بھی آپ اس عمل کو سست کرسکتے ہیں۔
تمباکو نوشی سے گریز کرکے بھی بالوں کو قبل از وقت سفید ہونے سے بچانا ممکن ہوسکتا ہے۔
جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنے، کیمیکلز اور آلودگی سے بچنے جبکہ گھر سے باہر سورج کی تیز روشنی میں ٹوپی پہن کر پھرنے سے بھی یہ عمل سست ہوسکتا ہے۔