Time 26 جنوری ، 2023
پاکستان

کون سا پاپولیشن بم پھٹا کہ اسلام آباد میں یوسیز بڑھانی پڑیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

الیکشن کمیشن نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو بتایا ہےکہ ایک دن میں بلدیاتی الیکشن کرانےکے حکم پر عمل درآمد ناممکن تھا، عدالت نے الیکشن کمیشن  پر  برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے حکومت سے پوچھا کہ کون سا پاپولیشن بم پھٹا کہ اسلام آباد میں یونین کونسلز (یوسیز) بڑھانی پڑیں؟

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر مشتمل بینچ نے بلدیاتی انتخابات کیس میں وفاق، الیکشن کمیشن اور دیگر انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کی۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال کی جانب سے سماعت ملتوی کرنےکی استدعا مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے وکیل کو دلائل دینےکی ہدایت کی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایڈيشنل اٹارنی جنرل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا بلدیاتی انتخابات کے کیس میں اپنی ریٹائرمنٹ 2031 تک التوا دے دوں؟

الیکشن کمیشن کے وکیل میاں عبدالرؤف نے کہا کہ بل کو پارلیمنٹ نے منظورکیا، صدر کو دستخط کے لیے بھجوایا گیا، میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کا طریقہ بھی تبدیل کیا گیا، اس لیے فوری الیکشن نہ کرانےکا فیصلہ کیا گیا،ایک دن میں بلدیاتی الیکشن کرانےکے حکم پر عمل درآمد ناممکن تھا، اس کے باوجود حکومت کو لاجسٹک کی فراہمی کاخط لکھا مگر جواب ملا کہ اتنے مختصر وقت میں انتظامات کرنا ممکن نہیں، ہم سات سے دس دنوں میں الیکشن کراسکتے ہیں۔

چیف جسٹس نےکہا کہ جب تک بل پاس ہو کر ایکٹ نہیں بنےگا اسے قانون نہیں صرف بل ہی کہا جائےگا، ابھی جو قانون ہی نہیں بنا تو پھر اس پر کیسے انحصار کرسکتے ہیں؟ کیا ہم پارلیمنٹ میں قانون سازی کا انتظار کریں؟

عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیےکہ آپ نے حکومت سے پوچھا کہ کون سا پاپولیشن بم پھٹا کہ یونین کونسلز بڑھانی پڑیں؟ تین مہینے میں کیا ایسا ہوگیا کہ یونین کونسلز کی تعداد 101 سے بڑھا کر 125کردی گئی؟

عدالت کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اگرالیکشن کرانا چاہتا ہے تواس نے انٹراکورٹ اپیل کیوں دائرکی ہے؟ 

عدالت نے انٹراکورٹ اپیلوں پر مزید سماعت یکم فروری تک ملتوی کردی۔

مزید خبریں :