03 فروری ، 2023
عقل داڑھ اکثر 18 سال کی عمر کے بعد نکلنا شروع ہوتی ہے اور انسانی دانتوں کی تعداد 32 اسی وقت ہوتی ہے جب یہ چاروں داڑھیں نکل آتی ہیں۔
مگر سوال یہ ہے کہ عقل داڑھ بچپن کی بجائے اتنی تاخیر سے کیوں نکلتی ہے؟
اس کا جواب کسی بچے کی نشوونما میں چھپا ہوا ہے۔
درحقیقت کسی بچے کے جبڑے میں اتنی گنجائش ہی نہیں ہوتی کہ عقل داڑھ نکل سکے، مگر عمر بڑھنے کے ساتھ جبڑے بھی چوڑے ہو جاتے ہیں جس کے بعد یہ دانت نکلنا شروع ہوتے ہیں۔
چونکہ موجودہ عہد کے انسانوں کے جبڑے بہت زیادہ چوڑے نہیں ہوتے تو عقل داڑھ نکلتے ہوئے کافی زیادہ تکلیف کا سامنا ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ عقل داڑھ کو نکلوانا بھی کافی عام ہے۔
اب جبڑے پہلے کے مقابلے میں زیادہ چوڑے کیوں نہیں ہوتے اس کی وجہ بھی کافی دلچسپ ہے۔
زمانہ قدیم میں جب انسانوں نے آگ کو دریافت نہیں کیا تھا تو وہ گوشت کو کچا کھاتے تھے جبکہ سخت گریاں بھی غذا کا حصہ ہوتی تھیں تو اس طرح کی سخت غذاؤں کے باعث جبڑے زیادہ بڑے ہوجاتے تھے۔
مگر جیسے جیسے انسان ترقی کرتے گئے تو غذا بھی نرم ہوگئی اور ہمیں بہت زیادہ چوڑے جبڑوں کی ضرورت نہیں رہی۔
عقل داڑھ کے تاخیر سے نکلنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ زمانہ قدیم میں ان کی ضرورت بچپن میں نہیں ہوتی تھی۔
زمانہ قدیم میں سخت غذاؤں کے باعث لوگ عام داڑھوں سے جلد محروم ہوجاتے تھے تو اس وقت عقل داڑھ کا استعمال ہوتا تھا۔
آسان الفاظ میں عقل داڑھیں بیک اپ کا کام کرتی تھیں ۔
عام طور پر مستقل داڑھوں کی پہلی جوڑی 6 سال یا اس سے زائد عمر کے بعد نکلنا شروع ہوتی ہے یعنی اس وقت جب دودھ کے دانت ٹوٹنا شروع ہوتے ہیں۔
اس کے بعد 12 سال یا اس سے زائد عمر میں داڑھوں کی دوسری جوڑی نکلنا شروع ہوتی ہے۔
آخر میں 18 سے 25 سال (بلکہ کچھ افراد میں تو اس سے بھی زیادہ تاخیر سے) عقل داڑھ نکلنا شروع ہوتی ہے۔
موجودہ عہد میں اکثر افراد عقل داڑھ کو نکلوا دیتے ہیں کیونکہ ان کے نکلنے کے دوران بہت زیادہ تکلیف ہوتی ہے اور مانا جاتا ہے کہ ان داڑھوں کو نکلوانے سے بعد کی زندگی میں مختلف طبی مسائل جیسے مسوڑوں کے امراض سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
اور ہاں اگر عقل داڑھیں نہ بھی ہوں تو بھی انسان کا گزارا ہوجاتا ہے۔