ترکیہ اور شام میں 7.8 شدت کے زلزلے سے تباہی، اموات 3800 سے متجاوز، سیکڑوں عمارتیں زمین بوس

پیر کی صبح 4 بجکر 17 منٹ پر زلزلے نے نیند میں بے خبر لوگوں پر قیامت ڈھادی، 100 سے زائد آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی کئی گھنٹوں تک جاری رہا، زلزلے کی شدت گرین لینڈ اور ڈنمارک تک محسوس کی گئی

ترکیے اور  شام میں 7.8 شدت کے زلزلے نے تباہی مچادی، رات گئے آنے والے زلزلے نے لوگوں کو بچنے کا موقع ہی نہ دیا، ، کم و بیش ایک ہزار 710 عمارتیں لمحوں میں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، 50 سے زائد آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی کئی گھنٹوں تک جاری  رہا، دونوں ممالک میں اموات کی مجموعی تعداد 3800 سے تجاوز کر گئی ہے۔

ترکیہ میں زلزلے سے اموات کی تعداد 2 ہزار 380 سے زائد ہوگئی ہے جبکہ 14 ہزار 483 افراد زخمی ہیں۔ ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ ترکیے میں زلزلے سے اموات میں کتنا اضافہ ہوگا اس کا ابھی اندازہ نہیں لگا سکتے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک 45 ممالک سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں مدد کی پیشکش کرچکےہیں، زلزلہ 1939 کے بعد اب تک کی سب سے بڑی  تباہی ہے۔

دوسری جانب شام میں ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار 420 تک پہنچ گئی جبکہ 2100 سے زائد افراد زخمی ہیں۔

زلزلے کا وقت اور اس کی کی شدت

 امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلہ مقامی وقت کے مطابق پیرکی صبح 4 بجکر 17 منٹ پر آیا جب لوگ گہری نیند میں تھے۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.9 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز ترکیہ سے جنوب میں غازی انتپ صوبے کے علاقے نرداگی میں تھا، جبکہ زلزلے کی گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی۔ اس صوبے کی آبادی تقریباً 20 لاکھ ہے اور یہ صوبہ شام کے قریب ہے جس کی وجہ سے شام میں بھی بڑے پیمانے پر تبادہی مچی۔

ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے شدید ترین جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے، جھٹکوں کے باعث لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔

زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، شام، اردن،لبنان اور فلسطین میں بھی محسوس کیےگئے۔

 ترک صدر کا ملک میں ایمرجنسی کا اعلان

اس کے علاوہ ترک صدر طیب اردگان نے میں ملک میں ہولناک زلزلے کے بعد ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے۔

ترک صدر طیب اردگان نے زلزلے سے متاثر تمام شہریوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئےکہا ہےکہ امید ہے کہ جلد از جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ مل کر اس آفت سے نکل جائیں گے۔

ترکیہ کے نائب صدر کے مطابق زلزلے کے بعد غازی انتپ اور حاطے ائیرپورٹ پر سول پروازیں معطل کردی گئی ہیں۔

ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے باعث  ترک صوبہ حاطے میں قدرتی گیس پائپ لائن میں آگ بھڑک اٹھی، احتیاطی تدابیر کے طور پر حاطے میں قدرتی گیس کی فراہمی روک دی گئی ہے۔

ترک ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی کا کہنا ہےکہ  زلزلےکے بعد سے اب تک100 سے زائد آفٹرشاکس محسوس کیےگئے ہیں، زلزلے سےکم ازکم ایک ہزار 710 عمارتیں گرگئیں۔

ترک حکام کا کہنا ہےکہ متاثرہ علاقوں میں 2 ہزار 786 امدادی ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

ترک میڈیا کا کہنا ہےکہ  آذربائیجان سے سرچ ریسکیو کے 370 ماہرین ترکیہ پہنچ رہے ہیں جب کہ  امریکا، روس، یوکرین، بھارت، پاکستان و دیگر ممالک نے بھی ترکیہ کو ہر ممکن مدد فراہم کرنےکی پیشکش کی ہے۔

ترکیے میں زلزلے کے بعد ملک بھر میں اسکول بند رکھنےکا اعلان

ترکیے میں زلزلے کے بعد ملک بھر میں اسکول بند رکھنےکا اعلان کیا گیا ہے۔

ترک وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں تمام اسکول 13 فروری تک بند رہیں گے۔

ترکیہ میں ایک ہفتے کے سوگ کا اعلان

ترک صدر نے ملک بھر میں ایک ہفتے کے سوگ کا اعلان کردیا، ترکیہ میں ایک ہفتے تک پرچم سرنگوں رہے گا۔

زلزلے سے شام میں بھی تباہی

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی (اے ایف پی) کے مطابق زلزلے نے شام میں بھی شدید تباہی مچائی ہے جہاں عمارتیں گرنے سے سیکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

فوٹو: برطانوی میڈیا
فوٹو: برطانوی میڈیا

شامی حکام کے مطابق زلزلےکے جھٹکے شام کے صوبوں حما، حلب اور  لتاکیہ میں محسوس کیےگئے، حکومتی زیر اثر علاقوں میں زلزلے سے اموات کی  تعداد 968 ہوگئی ہے اور  ایک ہزار سے زائد افراد  زخمی ہیں۔

دوسری جانب شام میں کام کرنے والے امدادی گروپ کے مطابق باغیوں کےزیرکنٹرول علاقوں میں زلزلے سے234 اموات ہوئی ہیں، زلزلے سے اموات میں اضافے کا خدشہ ہے، سیکڑوں خاندان اب بھی ملبے تلے دبے ہیں۔

پاکستانی صدر اور وزیراعظم کا زلزلے سے نقصانات پر رنج و غم کا اظہار

صدرعارف علوی نے ترکیہ اور شام میں زلزلے سےقیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کرتے ہوئےکہا ہےکہ دکھ کی گھڑی میں پاکستانی عوام اور ميری ہمدردیاں ترکیہ اور شام کے ساتھ ہیں، اللہ تعالیٰ مرحومین کے ورثاءکو صبر جمیل اور مرحومین کو سکون نصیب فرمائے۔

وزیراعظم شہبازشریف نے ترکیہ کی حکومت اور عوام سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار تعزیت کیا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا ہےکہ مشکل گھڑی میں ترکیہ کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں، پاکستان اپنے برادر عوام اور حکومت کی ہر ممکن مدد کرےگا، ترکیہ نے ہرمشکل میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔

وزیراعظم  شہباز  شریف نے ترک صدر  رجب طیب اردوان کو ٹیلی فون بھی کیا اور  زلزلے سے ہونے والی تباہی پر اظہار افسوس کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر بے حد رنجیدہ ہیں، آزمائش کی اس گھڑی میں پاکستان اپنے ترک بھائی کے ساتھ ہے، زلزلےکی تباہی سے نمٹنے میں پاکستان ترکیہ کی حکومت اور عوام کے ساتھ بھرپور تعاون کرےگا۔