08 فروری ، 2023
عمر میں اضافہ تو ایسا عمل ہے جس کو روکنا کسی کے لیے ممکن نہیں اور ہر گزرتے برس کے ساتھ بڑھاپے کے آثار قدرتی طور پر ہمارے چہرے کی جِلد پر نمایاں ہوتے ہیں۔
مگر آپ کی چند غذائی عادات اس قدرتی عمل کی رفتار تیز کردیتی ہیں جس کے نتیجے میں جھریاں قبل از وقت نمایاں ہو جاتی ہیں۔
عمر بڑھنے سے مرتب آثار کو روکنا ممکن نہیں مگر اس کو سست ضرور کیا جاسکتا ہے۔
اگر آپ عمر بڑھنے کے ساتھ اپنی جِلد کو صحت مند اور ہموار رکھنا چاہتے ہیں تو چند مخصوص غذاؤں کے استعمال سے جس حد تک ممکن ہو گریز کریں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ ان غذاؤں میں صحت کے لیے مفید غذائی اجزا موجود نہیں ہوتے جبکہ ان کے زیادہ استعمال جسم کے اندر ورم تیزی سے بڑھتا ہے۔
جسم کے اندر ورم بڑھنے سے ڈی این اے متاثر ہوتا ہے جس سے جِلد پر بڑھاپے کے آثار قبل از وقت نمایاں ہونے لگتے ہیں۔
جِلد کے لیے نقصان دہ غذائیں درج ذیل ہیں۔
زیادہ میٹھی اشیا کھانے اور میٹھے مشروبات پینے سے جسم کے اندر ورم بڑھتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ زیادہ چینی کے استعمال سے جِلد کی عمر تیزی سے بڑھتی ہے جس کے نتیجے میں جھریاں بن جاتی ہیں، جبکہ جِلد خشک اور کم لچکدار ہو جاتی ہے۔
دودھ سے بنی چند مصنوعات میں چکنائی خاص طور پر ٹرانس فیٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس کے نتیجے میں جِلد پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق مغربی انداز کی غذا گوشت اور دودھ سے بنی مصنوعات جیسے پنیر پر مشتمل ہوتی ہے، جس میں کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس سے جسمانی ورم بڑھتا ہے اور جِلد کی عمر تیزی سے بڑھنے لگتی ہے۔
فاسٹ فوڈ کے لیے پراسیس کیے جانے والا گوشت منہ کا ذائقہ تو اچھا کر دیتا ہے مگر وہ صحت کے لیے فائدہ مند نہیں ہوتا۔
پراسیس گوشت میں نمک کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے چہرہ پھول جاتا ہے جبکہ اس میں موجود نائٹریٹ سے ورم متحرک ہوتا ہے۔
تلی ہوئی غذائیں بھی بہت مزیدار لگتی ہیں مگر وہ جِلد کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہیں۔
جب ان غذاؤں کو گرم تیل میں تلا جاتا ہے تو ایسے نقصان دہ مرکبات خارج ہوتے ہیں جو نہ صرف جِلد کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ جِلد کی لچک کو بھی متاثر کرتے ہیں۔
اس طرح کی غذاؤں میں ٹرانس فیٹس کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے جس سے ورم بڑھتا ہے اور جِلد کو نقصان پہنچتا ہے۔
چپس، پیسٹری، سفید ڈبل روٹی اور ایسی ہی متعدد بیکری کی مصنوعات میں کاربوہائیڈریٹس کو بہت زیادہ پراسیس کرکے استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ مصنوعات جسم میں ورم کو بڑھاتی ہیں جبکہ ان میں صحت کے لیے مفید غذائی اجزا نہ ہونے کے برابر ہوتے ہیں جس سے جِلد کی لچک اور صحت متاثر ہوتی ہے۔