24 فروری ، 2023
سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر نقوی کے خاندانی ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہرنقوی پرآڈیو لیک اور جائیداد سے متعلق تمام الزمات جھوٹ ہیں، ان کے اہل خانہ پرلگے تمام الزامات بھی غلط ہیں۔
خاندانی ذرائع نے بتایا کہ جسٹس مظاہرخود پر لگے الزامات پر چیف جسٹس کے سامنے پیشی کو تیار ہیں، چیف جسٹس جب چاہیں جسٹس مظاہرنقوی کی انکوائری کرالیں۔
جسٹس مظاہر کے خاندانی ذرائع نے تصدیق کی کہ چوہدری پرویزالٰہی سے ملاقات ایک بار گھرپرہوئی تھی، وزیراعلیٰ پنجاب معذرت کیلئے پچھلے سال ستمبر میں لاہور والے گھر آئے۔
خاندانی ذرائع نے مزید کہا کہ چوہدری پرویزالٰہی سے جسٹس مظاہرکا کسی قسم کا ذاتی تعلق نہیں، جج کی پرویزالٰہی یا مونس الٰہی سے کبھی فون پربات نہیں ہوئی تھی، محمد خان بھٹی نے فون پربات کرائی تھی جسے توڑ مروڑ کرپیش کیا گیا۔
خاندانی ذرائع کے مطابق جسٹس مظاہر نقوی نے زیرتعلیم بیٹی کو ذاتی اکاؤنٹس سے 22 ہزارپاؤنڈز برطانیہ بھیجے تھے، یہ رقم اسٹیٹ بینک کی اجازت سے منتقل کی گئی تھی، لاہور میں 4 کنال کا گھر2 بڑے گھربیچ کر تعمیرکیا جارہا ہے، ایک گھرگلبرگ لاہور اور دوسرا ڈی ایچ اے گوجرانوالا میں بیچاگیا۔
فیملی ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس مظاہرنقوی کا کوئی بھی پلازہ نہیں ہے، جسٹس مظاہر کے گھروں کی فروخت کے کاغذات ایف بی آر کے پاس ہیں، ان کے تمام پلاٹس کی تفصیلات بھی ایف بی آرکےپاس ہے۔
خیال رہے کہ ملک کی بار کونسلز نے گزشتہ دنوں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی آڈیو لیک کے معاملے پر سپریم کورٹ کے جج کے خلاف آئندہ ہفتے سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس کے علاوہ جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف جائیدادوں سے متعلق سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کردیا گیا ہے۔