ناشتہ نہ کرنے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

اگر تو آپ جسمانی وزن میں کمی لانے کے لیے ناشتے سے گریز کرتے ہیں تو بری خبر یہ ہے کہ یہ عادت زیادہ سنگین امراض کا باعث بن سکتی ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

Mount Sinai اسکول آف میڈیسن کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ناشتہ نہ کرنے کی عادت سے مدافعتی نظام پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور ہمارے جسم کو بیماریوں سے لڑنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے جبکہ امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔

تحقیق میں ثابت کیا گیا کہ بھوکا رہنے کے نتیجے میں ایسا دماغی ردعمل پیدا ہوتا ہے جو مدافعتی خلیات کو نقصان پہنچاتا ہے۔

اس تحقیق میں چوہوں پر تجربات کیے گئے تھے اور اس کا مقصد ناشتہ نہ کرنے سے جسم پر مرتب ہونے والے اثرات کی جانچ پڑتال کرنا تھا۔

اس مقصد کے لیے چوہوں کے 2 گروپس بنائے گئے جن میں سے ایک کو بیدار ہونے کے بعد ناشتہ کرایا گیا جبکہ دوسرے کو کھانے سے دور رکھا گیا۔

محققین نے دونوں گروپس میں شامل چوہوں کے خون کے نمونے دن میں 3 بار جمع کیے۔

ان نمونوں کا تجزیہ کرنے پر محققین نے ناشتہ نہ کرنے والے گروپ میں نمایاں فرق کو دریافت کیا، خاص طور پر خون کے سفید خلیات کی ایک قسم monocytes میں، جو بیماریوں سے لڑنے کے لیے بہت اہم ہوتے ہیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ بیدار ہونے کے بعد بھوکے رہنے سے ایسے 90 فیصد خلیات خون میں سے غائب ہو جاتے ہیں جبکہ ناشتہ کرنے والے گروپ میں ایسا کوئی اثر دیکھنے میں نہیں آیا۔

محققین نے بتایا کہ ناشتہ نہ کرنے سے دماغ میں تناؤ کا ایک ردعمل متحرک ہوتا ہے جس سے بھوک کا احساس ہوتا ہے اور پھر یہ مخصوص خلیات خون سے بون میرو میں منتقل ہو جاتے ہیں۔

محققین کے مطابق نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ طویل المعیاد بنیادوں پر ناشتہ نہ کرنے کی عادت صحت کے لیے خطرہ ثابت ہو سکتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل سیل میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :