22 فروری ، 2023
عمر بڑھنے کے ساتھ بالوں میں کمی قدرتی عمل ہے اور مردوں میں گنج پن کا امکان خواتین کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
مگر طرز زندگی کے کچھ عناصر یا طبی مسائل کے نتیجے میں قبل از وقت بالوں سے محرومی کا سامنا ہو سکتا ہے۔
امریکا کے مایو کلینک کے مطابق جن افراد کو تناؤ کا بہت زیادہ سامنا ہوتا ہے ان کے بال بہت تیزی سے گرنے لگتے ہیں اور دوبارہ اگنے کی رفتار سست ہو جاتی ہے۔
درحقیقت مردوں اور خواتین دونوں تناؤ کے نتیجے میں تیزی سے بالوں سے محروم ہونے لگتے ہیں۔
اکثر تناؤ کے باعث بالوں کی محرومی عارضی ہوتی ہے مگر کئی بار یہ اثر مستقل ہوتا ہے اور گنج پن کا آثار نمایاں ہو جاتے ہیں۔
ذہنی، جذباتی یا ذہنی دباؤ کا باعث بننے والی ہر قسم کی تبدیلی کو تناؤ قرار دیا جاتا ہے اور ہر فرد کو روزمرہ کے امور میں اس کا سامنا ہوتا ہے۔
مگر طویل المعیاد بنیادوں یا شدید تناؤ سے جسم اور دماغ پر سنگین منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
دائمی تناؤ کو بالوں سے محرومی یا گنج پن سے منسلک کیا جاتا ہے مگر اب جاکر اس کے پیچھے چھپی وجہ سامنے آئی ہے۔
2021 میں چوہوں پر ہونےو الی ایک تحقیق میں اس میکنزم کو دریافت کیا گیا تھا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جب جسم میں تناؤ کا باعث بننے والے ہارمون کورٹیسول کی سطح بڑھ جاتی ہے تو بالوں کی جڑوں کے افعال تھم جاتے ہیں یا غیر متحرک ہو جاتے ہیں۔
جب یہ افعال غیر متحرک ہوتے ہیں تو بالوں کی نشوونما نہیں ہوتی مگر بال ٹوٹتے رہتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے تناؤ اور بالوں سے محرومی کے درمیان تعلق واضح ہوتا ہے۔
طویل المعیاد تناؤ کے نتیجے میں مدافعتی نظام ضرورت سے زیادہ متحرک ہو جاتا ہے جس کے باعث بھی گنج پن کا خطرہ بڑھتا ہے، خصوصاً مردوں میں سر کے کسی مخصوص حصے کے بال اڑ جاتے ہیں، اس کے لیے طبی زبان میں الوپ پیسا کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔
بالوں کی نشوونما کا عمل کئی مراحل پر مشتمل ہوتا ہے اور ہر مرحلے میں سر کے مختلف حصوں کے بال اگتے ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق بالوں کی نشوونما کے مجموعی طور پر 4 مراحل ہوتے ہیں اور تناؤ کے شکار افراد میں یہ مراحل متاثر ہوتے ہیں، جس کے باعث بالوں کی نشوونما رک جاتی ہے جبکہ گرنے کی رفتار بڑھ جاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق تناؤ کے نتیجے میں بالوں سے محرومی کی 3 اقسام کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ان میں سے ایک قسم Telogen effluvium ہے جس کے دوران بالوں کی جڑوں کے افعال غیر متحرک ہو جاتے ہیں، جس کے باعث برش کرتے ہوئے یا دھوتے ہوئے بہت زیادہ تعداد میں بال ٹوٹ جاتے ہیں۔
اچھی بات یہ ہے کہ اس قسم کی تشخیص ہونے پر علاج ممکن ہے۔
دوسری قسم الوپ پیسا ہے جس کے شکار افراد کے جسمانی خلیات بالوں کی جڑوں پر حملہ آور ہو جاتے ہیں جس سے سر کے مختلف حصوں سے بال اڑنے لگتے ہیں۔
اگر تناؤ کے نتیجے میں الوپ پیسا کا سامنا ہو تو بالوں کی دوبارہ نشوونما ممکن ہے، مگر تناؤ پر قابو پانا ضروری ہوگا۔
تیسری قسم Trichotillomania ہے جس میں تناؤ کے شکار افراد اپنے سر کے بال کھینچ کر توڑنے لگتے ہیں اور ایسا کرنے پر بال دوبارہ نہیں اگتے۔