Time 26 فروری ، 2023
صحت و سائنس

ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھانے والی عام عادت دریافت

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

ہارٹ اٹیک ایک ایسا مرض ہے جس کے شکار افراد کی موت کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

ہر سال کروڑوں افراد کو ہارٹ اٹیک کا سامنا ہوتا ہے اور اس کا خطرہ بڑھانے والی ایک اہم وجہ سامنے آئی ہے۔

نیند کی کمی کے شکار افراد میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

امریکا، مصر، سعودی عرب اور پاکستان کے محققین کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ بے خوابی اور ہارٹ اٹیک کے درمیان تعلق موجود ہے۔

محققین نے بتایا کہ بے خوابی کا مسئلہ بہت عام ہے اور زندگی میں ہر فرد کو ہی کبھی نہ کبھی اس کا سامنا ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں بے خوابی کو ایسا عارضہ قرار دیا گیا جس کے شکار افراد کو سونے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے، نیند کو برقرار رکھنا مشکل ہوتا ہے یا جلد اٹھنے کے بعد دوبارہ سونا ممکن نہیں ہوتا۔

اس تحقیق کے دوران 11 لاکھ سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی جن میں سے ایک لاکھ 53 ہزار بے خوابی کے مسئلے کا سامنا کر رہے تھے۔

محققین نے دریافت کیا کہ بے خوابی کے شکار افراد میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ 1.69 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ نیند کے دورانیے اور ہارٹ اٹیک کے خطرے کے درمیان بھی تعلق موجود ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ 5 گھنٹے یا اس سے کم وقت تک سونے والے افراد میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں 1.56 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ نیند کی کمی اور بے خوابی کے نتیجے میں ہر عمر کے افراد میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ نیند کی کمی سے جسم میں تناؤ کی سطح بڑھانے والے ہارمون کورٹیسول کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں بلڈ پریشر بڑھتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر سے امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ 6 سے 8 گھنٹے کی نیند سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم ہوتا ہے البتہ 9 گھنٹے تک سونے سے دل کی صحت کو نقصان پہنچ سکتا ہے، یعنی بہت زیادہ نیند بھی نقصان دہ ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل کلینیکل کارڈیالوجی میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :