چینی کے متبادل سویٹنرز کے استعمال سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھتا ہے، تحقیق

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

چینی کے متبادل کے طور پر زیرو کیلوریز سویٹنرز کے زیادہ استعمال سے جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

کلیو لینڈ کلینک لرنر ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ چینی کے متبادل سمجھے جانے والے سویٹنرز میں موجود کیمیائی مرکب اریتھریٹال کے استعمال سے خون کے لوتھڑے بننے، فالج، ہارٹ اٹیک اور موت کا خطرہ بڑھتا ہے۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں چینی کی متبادل سمجھی جانے والی سویٹنر پراڈکٹس میں زیادہ تر اریتھریٹال کا ہی استعمال ہوتا ہے کیونکہ یہ کیمیائی مرکب مصنوعی مٹھاس کو بڑھانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے عناصر جیسے ذیابیطس کے شکار افراد اگر اس کیمیائی مرکب پر مبنی مصنوعات کا استعمال کرتے ہیں، تو ان میں فالج اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ دوگنا بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق کےمطابق اس کیمیائی مرکب کے باعث خون کے پلیٹلیٹس زیادہ آسانی سے لوتھڑوں میں تبدیل ہونے لگتے ہیں، یہ خون کےلوتھڑے دل میں جاکر ہارٹ اٹیک اور دماغ میں جاکر فالج کا سبب بن سکتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ یہ دریافت حادثاتی طور پر ہوئی کیونکہ ہم اس مقصد کے لیے تحقیقی کام نہیں کر رہے تھے۔

یہ تحقیق بنیادی طور پر لوگوں کے خون میں ایسے مرکبات یا کیمیکلز کو تلاش کرنے کے لیے تھی جو ہارٹ اٹیک، فالج یا موت کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔

اس مقصد کے لیے انہوں نے ایسے افراد کے 1157 خون کے نمونوں کا تجزیہ کیا جن میں امراض قلب کا خطرہ موجود تھا۔

اس تجزیے کے دوران انہوں نے اس کیمیائی مرکب کو دریافت کیا۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر میڈیسن میں شائع ہوئے اور محققین نے مشورہ دیا کہ لوگوں کو اریتھریٹال  پر مبنی مصنوعی مٹھاس کا استعمال کم مقدار میں کرنا چاہیے۔

مزید خبریں :