27 فروری ، 2023
بھونے ہوئے چنے پاکستان میں بیشتر افراد کو پسند ہوتے ہیں اور اکثر بے وقت بھوک لگنے پر انہیں کھایا جاتا ہے۔
چنے بنیادی طور پر پھلیوں کی نسل سے تعلق رکھتے ہیں جن کا ذائقہ منفرد ہوتا ہے۔
ایسا مانا جاتا ہے کہ انسانوں کی جانب سے چنوں کا استعمال ہزاروں سال سے کیا جا رہا ہے۔
مگر کیا چنے کھانے سے صحت کو فائدہ ہوتا ہے؟
چنوں میں چکنائی، کاربوہائیڈریٹس، فائبر، پروٹین، کیلشیئم، آئرن، فولیٹ یا فولک ایسڈ، میگنیشم، زنک، وٹامن بی 6 اور فاسفورس جیسے غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں۔
اس کو کھانے کے چند فوائد درج ذیل ہیں۔
ہمارا جسم چنوں کو سست روی سے ہضم کرتا ہے جبکہ اس میں موجود نشاستہ بھی سست روی سے ہضم ہوتا ہے، اس وجہ سے بلڈ شوگر اور انسولین کی سطح بہت تیزی سے اوپر نہیں جاتی۔
یہی وجہ ہے کہ چنوں کو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اچھا تصور کیا جاتا ہے جبکہ صحت مند افراد کو بھی فائدہ ہوتا ہے اور ذیابیطس سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔
چنوں میں غذائی فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو جسم میں سست روی سے ہضم ہوتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ چنے کھانے کی عادت سے آنتوں کے افعال بہتر ہوتے ہیں اور قبض سے بچنا آسان ہو جاتا ہے۔
چنوں میں موجود فائبر سے جسم میں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی ہوتی ہے جس سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا ہے کہ اگر غذا میں چنوں کو شامل کیا جائے تو کولیسٹرول کی سطح میں کمی آتی ہے۔
جب ہم چنے کھاتے ہیں تو ہمارا جسم ایک فیٹی ایسڈ butyrate بناتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق یہ فیٹی ایسڈ بیمار اور دم توڑتے خلیات سے نجات دلاتا ہے جس سے آنتوں کے کینسر کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔
چنوں میں کیلشیئم، میگنیشم، فائبر اور دیگر ایسے غذائی موجود ہیں جو ہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں۔
چنوں میں کولین نامی غذائی جز ہوتا ہے جو یادداشت اور دیگر دماغی افعال کے لیے اہم ہوتا ہے۔
اس غذائی جز سے یادداشت بہتر ہوتی ہے، مزاج خوشگوار ہوتا ہے جبکہ دماغی اور اعصابی نظام کی سرگرمیوں کو مدد ملتی ہے۔
چنوں میں موجود پروٹین اور فائبر سے کھانے کی اشتہا کو قابو میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
پروٹین اور فائبر سے پیٹ بھرنے کا احساس دیر تک برقرار رہتا ہے اور جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بننے والی اشیا سے دور رہنا آسان ہو جاتا ہے۔
اس وجہ سے جسمانی وزن میں کمی لانے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
چنے آئرن کے حصول کا اچھا ذریعہ ہیں۔
آئرن خون کے سرخ خلیات کے لیے اہم غذائی جز ہے جبکہ جسمانی نشوونما، دماغی نشوونما، مسلز اور صحت کے دیگر پہلوؤں کے لیے بھی اہم ہوتا ہے۔
اگر جسم میں آئرن کی کمی ہو تو خون کی کمی کا سامنا ہوتا ہے جبکہ کمزوری، تھکاوٹ اور سانس پھولنے جیسی علامات نظر آتی ہیں۔