01 مارچ ، 2023
عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں ہر 8 میں سے ایک فرد کسی دماغی بیماری سے متاثر ہے۔
اس حوالے سے ڈپریشن اور انزائٹی عام ترین دماغی امراض ہیں۔
ڈپریشن اور انزائٹی کے شکار افراد کو دماغی اور جسمانی دونوں طرح کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
مگر اچھی بات یہ ہے کہ ڈپریشن سے بچنا یا اس کی شدت میں کمی لانا بھی بہت آسان ہے اور اس کے لیے ادویات پر خرچے کی بھی ضرورت نہیں۔
درحقیقت ڈپریشن اور انزائٹی کے علاج کے لیے ورزش کرنے کی عادت ادویات یا تھراپی سے زیادہ مؤثر ثابت ہوتی ہے۔
یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ ورزش کرنے سے ڈپریشن، انزائٹی یا دیگر ذہنی امراض کی شدت میں کمی آتی ہے یا ان سے بچنا زیادہ آسان ہوتا ہے۔
تحقیق میں ایک لاکھ 28 ہزار سے زیادہ افراد پر ہونے والی ایک ہزار سے زائد تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ورزش کرنے سے ڈپریشن کے شکار افراد کی ذہنی صحت کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ ذہنی صحت میں مثبت تبدیلی کے لیے بہت زیادہ ورزش کرنے کی بھی ضرورت نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 12 ہفتوں تک جسمانی سرگرمیوں کو اپنے معمولات کا حصہ بنانے والے افراد میں ڈپریشن، انزائٹی یا دیگر دماغی امراض کی شدت میں کمی آنے کا امکان ادویات یا تھراپی کے عمل سے گزرنے والے مریضوں کے مقابلے میں ڈیڑھ گنا زیادہ ہوتا ہے۔
محققین کے مطابق سخت جسمانی ورزشوں سے ڈپریشن اور انزائٹی کو زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ زیادہ دورانیے کی بجائے مختصر وقت تک ورزش کرنے سے ڈپریشن کی روک تھام میں زیادہ مدد ملتی ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ہم نے دریافت کیا کہ ہر طرح کی جسمانی سرگرمیاں اور ورزش ڈپریشن اور انزائٹی سے نجات کے لیے مفید ہیں، آپ چہل قدمی اور یوگا سے بھی ان امراض کی روک تھام کر سکتے ہیں۔