01 مارچ ، 2023
روزانہ 11 منٹ تیز رفتاری سے کی جانے والی چہل قدمی قبل از وقت موت سے تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
کیمبرج یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ 11 منٹ تک چہل قدمی سے دنیا بھر میں قبل از وقت ہونے والی 10 فیصد اموات کی روک تھام ممکن ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ تیز رفتاری سے چہل قدمی، رقص، سائیکل چلانے یا ہائیکنگ جیسی سرگرمیوں سے دل کی شریانوں سے جڑے امراض اور کینسر کی مخصوص اقسام سے قبل از وقت موت کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہو جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ہر فرد ایک ہفتے میں 75 منٹ تک معتدل جسمانی سرگرمیوں کو عادت بنا لیں تو عالمی سطح پر 10 فیصد قبل از وقت اموات کی روک تھام ممکن ہے۔
ماہرین کے مطابق معتدل جسمانی سرگرمیاں سے مراد ایسی سرگرمیاں ہیں جن سے دل کی دھڑکن تیز ہو جائے جبکہ کسی حد تک سانس پھول جائے۔
محققین نے بتایا کہ اگر ایک ہفتے میں 150 منٹ کی معتدل جسمانی سرگرمیوں کا خیال کسی فرد کو مشکل محسوس ہوتا ہے تو ہماری تحقیق کے نتائج ایسے افراد کے لیے اچھی خبر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ ہر ہفتے 75 منٹ تک تیز رفتاری سے چہل قدمی کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو اس دورانیے کو بتدریج مزید بڑھانا ممکن ہے۔
محققین نے 3 کروڑ افراد پر ہونے والی 94 تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی اور پھر جسمانی سرگرمیوں کی سطح اور مختلف امراض سے قبل از وقت موت کے خطرے کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ہر ہفتے 75 منٹ کی معتدل جسمانی سرگرمیوں سے قبل از وقت موت کا خطرہ 23 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
اسی طرح دل کی شریانوں کے امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ 17 فیصد جبکہ کینسر کے شکار ہونے کا خطرہ 7 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ ہم پہلے سے جانتے ہیں کہ جسمانی سرگرمیاں جیسے چہل قدمی سے صحت کو فائدہ ہوتا ہے، مگر نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ روزانہ محض 11 منٹ کی تیز چہل قدمی سے بھی امراض قلب اور کینسر کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہوئے۔