جوانی میں چہرے پر جھریوں کا باعث بننے والی عام وجوہات

عام طور پر درمیانی عمر میں چہرے پر جھریاں نمودار ہونے لگتی ہیں / فائل فوٹو
عام طور پر درمیانی عمر میں چہرے پر جھریاں نمودار ہونے لگتی ہیں / فائل فوٹو

عمر میں اضافے کے ساتھ جِلد پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور یہ قدرتی عمل ہوتا ہے۔

درمیانی عمر میں چہرے پر جھریاں نمودار ہونے لگتی ہیں اور عموماً ایسا ان حصوں میں ہوتا ہے جو چہرے کے تاثرات کے دوران متحرک رہتے ہیں۔

عمر بڑھنے سے جِلد کی موٹائی گھٹ جاتی ہے اور لچک بھی ختم ہونے لگتی ہے جس سے جھریاں نظر آنے لگتی ہیں۔

مگر ایسا جوانی میں بھی ممکن ہے اور اس کی وجہ آپ کی چند عام عادات ہوتی ہیں۔

ان عادات پر قابو پا کر آپ قبل از وقت جھریوں کو نمودار ہونے سے روک سکتے ہیں۔

سورج کی روشنی سے خود کو بچانے کی کوشش نہ کرنا

سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعیں جھریوں کا باعث بنتی ہیں کیونکہ ان سے جِلد کو نقصان پہنچتا ہے۔

سورج کی روشنی سے جِلد کو بچانے کی کوشش نہ کرنے سے جوانی میں جھریاں ابھر سکتی ہیں جبکہ کینسر کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

ماہرین کے مطابق سورج کی روشنی میں گھومنے کے دوران ٹوپی کا استعمال کریں جبکہ سن اسکرین سے بھی مدد لیں۔

ممکن ہو تو سورج کی روشنی میں زیادہ وقت تک گھومنے سے گریز کریں، خاص طور پر صبح 10 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک، جب الٹرا وائلٹ شعاعوں کی شدت سب سے زیادہ ہوتی ہے۔

تمباکو نوشی کرنا

تمباکو نوشی آپ کی جِلد کے لیے تباہ کن ہوتی ہے اور اس کے نتیجے میں کم عمری میں ہی چہرے پر جھریاں نمایاں ہو جاتی ہیں، خاص طور پر منہ کے اردگرد اس کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

تو اس کا آسان حل تمباکو نوشی سے گریز ہی ہے۔

مسلز کی بار بار دہرائی جانے والی حرکات

مسلز کے کھچاؤ والی ایسی حرکات جو بار بار دہرائی جاتی ہیں، وہ بھی چہرے کی جھریوں کا باعث بنتی ہیں۔

چہرے کے عام تاثرات جیسے مسکرانے سے منہ اور آنکھوں کے اردگرد جھریاں نمایاں ہو سکتی ہیں۔

ایسا ہی پیشانی اور چہرے کے دیگر حصوں میں بھی ہوتا ہے۔

نیند کی کمی

نیند کی دائمی کمی کے نتیجے میں لوگ قبل از وقت بوڑھے نظر آنے لگتے ہیں۔

ایک تحقیق میں نیند کی کمی اور جھریوں کے درمیان تعلق کو دریافت کیا گیا۔

ایک اور تحقیق میں تو بتایا گیا کہ محض ایک رات کی نیند متاثر ہونے سے بھی جھریوں کا خطرہ بڑھتا ہے۔

سونے کا انداز

پہلو یا پیٹ کے بل سونے کی عادت کے نتیجے میں جِلد پر شکنیں بڑھتی ہیں اور چہرے پر جھریاں نمایاں ہو جاتی ہیں۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ اس طرح کے سونے کے انداز سے جِلد پر دباؤ بڑھتا ہے اور جھریاں بننے لگتی ہیں۔

اس کا آسان حل کمر کے بل سونا ہے یا تکیے کے لیے ریشم کے غلاف استعمال کرنے سے بھی یہ خطرہ کم ہو سکتا ہے۔

غذا اور ورزش

صحت کے لیے نقصان دہ عادات جیسے ناقص غذا کا استعمال اور زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے بھی قبل از وقت بڑھاپے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

زیادہ چکنائی اور چینی پر مشتمل غذاؤں سے جِلد کی ساخت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ورزش نہ کرنے سے جِلد کے لیے آکسیجن کی فراہمی متاثر ہوتی ہے جبکہ نئے خلیات اور ایک اہم ہارمون کولیگن بننے کا عمل سست رفتار ہو جاتا ہے جس سے جھریوں کا امکان بڑھتا ہے۔

جِلد کا خیال نہ رکھنا

عمر بڑھنے کے ساتھ جِلد خشک اور حساس ہونے لگتی ہے اور اگر اس کا خیال نہ رکھا جائے تو یہ سلسلہ قبل از وقت شروع ہو سکتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :