21 مارچ ، 2023
عمر میں اضافہ تو ایسا عمل ہے جس کو روکنا کسی کے لیے ممکن نہیں اور ہر گزرتے برس کے ساتھ بڑھاپے کے آثار قدرتی طور پر نمایاں ہوتے ہیں۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ کی چند عادات سے بھی بڑھاپے کی جانب سفر تیز ہو جاتا ہے۔
جی ہاں واقعی ان عادات کے نتیجے میں درمیانی عمر میں ہی بڑھاپا ظاہر ہونے لگتا ہے۔
یہ وہ عادات ہیں جو روزمرہ کے معمولات کا حصہ ہوتی ہیں اور اکثر افراد ان پر غور بھی نہیں کرتے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ درمیانی عمر میں جسمانی طور پر متحرک نہ رہنے سے دماغی حجم میں کمی آتی ہے۔
محققین کے مطابق دماغی حجم میں کمی سے دماغ کی عمر میں تیزی سے اضافے کا عندیہ ملتا ہے۔
ایک اور تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جوانی میں زیادہ وقت اسکرین کے سامنے بیٹھ کر گزارنے سے درمیانی عمر میں دماغی افعال متاثر ہوتے ہیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نیند کی کمی کے شکار افراد کی جِلد پر جھریوں جیسے بڑھاپے کے اثرات نمایاں ہو جاتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ نیند کی کمی اور جِلد کی خراب صحت کے درمیان تعلق موجود ہے اور اس کے باعث لوگ قبل از وقت بڑھاپے کے شکار ہو جاتے ہیں۔
ایک تحقیق میں لاکھوں افراد کے طرز زندگی کا جائزہ لینے کے بعد دریافت کیا گیا کہ بہت زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے کسی فرد کے قبل از وقت موت کا خطرہ 4 گنا بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے کے عادی افراد عموماً صحت کے لیے نقصان دہ غذائی عادات کو اپنا لیتے ہیں۔
تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ اگر کوئی فرد خود کو بوڑھا محسوس کرنے لگے تو وہ جلد بڑھاپے کا شکار ہو جاتا ہے۔
اس کے مقابلے میں خود کو جوان محسوس کرنے والے افراد کا بڑھاپے کی جانب سفر سست رفتار ہو جاتا ہے۔
ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ خود کو حقیقی عمر سے زیادہ بوڑھا محسوس کرنے والے افراد کے اسپتال پہنچنے کا امکان دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
اس طرح سونے کے نتیجے میں مختلف امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پہلو کے بل سونے والے افراد میں الزائمر یا دیگر دماغی امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
جوانی میں بیٹھنے یا کھڑے ہونے کا ناقص انداز درمیانی عمر میں متعدد تکالیف کا باعث بنتا ہے۔
اگر آپ کمپیوٹر کی بورڈ کے سامنے کندھے اور گردن جھکا کر کام کرتے ہیں تو اس سے جسم پر دباؤ بڑھتا ہے جبکہ مسلز کھچاؤ کے شکار ہوتے ہیں، جس سے کمر، گردن یا کولہے میں درد کا امکان بڑھتا ہے۔
ریڑھ کی ہڈی کو درست پوزیشن میں نہ رکھنے سے ہڈیوں کے مہرے متاثر ہوتے ہیں اور ان پر دباؤ بڑھتا ہے۔
لوگوں سے حسد کرنا یا ان کی کامیابیوں پر جلنے سے جسم پر بہت زیادہ دباؤ پڑتا ہے جبکہ دماغ پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ دیگر افراد کی باتوں کو دل میں رکھ لینے والے قبل از وقت بڑھاپے کے شکار ہو جاتے ہیں جبکہ جلد موت کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
حسد کرنے یا دل میں بات رکھنے سے بلڈ پریشر بڑھتا ہے جبکہ ڈپریشن کے خطرے کا سامنا بھی ہوتا ہے۔
تمباکو میں 3800 سے زیادہ کیمیائی مرکبات ہوتے ہیں جو جِلد کو نقصان پہنچاتے ہیں جس سے جسم پر قبل از وقت بڑھاپا طاری ہو جاتا ہے۔
تمباکو نوشی کے عادی افراد میں کم عمری میں ہی جھریاں ابھرنے کا امکان دیگر کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔
جنک یا فاسٹ فوڈ صحت کے لیے نقصان دہ تصور کیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں قبل از وقت بڑھاپے کا سامنا بھی ہو سکتا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ اس غذا میں جسم کو درکار اجزا کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے جبکہ صحت کو نقصان پہنچانے اجزا کی بھرمار ہوتی ہے۔
زیادہ میٹھی اشیا کھانے اور میٹھے مشروبات پینے سے جسم کے اندر ورم بڑھتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ زیادہ چینی کے استعمال سے جِلد کی عمر تیزی سے بڑھتی ہے جس کے نتیجے میں جھریاں بن جاتی ہیں، جبکہ جِلد خشک اور کم لچکدار ہو جاتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔