29 مارچ ، 2023
پیپلزپارٹی کے رہنما اور سینئر وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا ہےکہ سپریم کورٹ کے حوالے سے ہونے والی قانون سازی عدلیہ پر قدغن لگانے کے مترادف ہے، اس بل کی ٹائمنگ ٹھیک نہیں ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ از خود نوٹس کے خلاف اپیل کا حق دینےکے لیے آرٹیکل184/3 میں ترمیم کرنا ہوگی، نظرثانی میں وکیل کا حق دینے کے لیے بھی آئینی ترمیم ضروری ہے، قانون سازی کرکے ایسی ترامیم نہیں کی جاسکتیں۔
لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ بل کی ٹائمنگ ٹھیک نہیں ہے، جو قانون سازی کی جارہی ہے یہ عدلیہ پرقدغن لگانے کے مترادف ہے، جو ارکان بینچ کا حصہ نہیں تھے ان کی رائے فیصلے میں کیسے شامل ہوسکتی ہے۔
رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ مریم نواز اور ن لیگ نے ہمیشہ عدلیہ پرحملہ کیا ہے، پہلے مٹھائیاں بانٹتے ہیں پھر سمجھ آتی ہے کہ فیصلہ خلاف آیا ہے۔