25 نومبر ، 2024
کیا آپ کو معلوم ہے کہ اگر آپ روزانہ 6 گھنٹے سے کم سونے کے عادی ہیں تو اس کے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟
یقین کرنا مشکل ہوگا مگر یہ ایک عادت متعدد امراض کا شکار بناسکتی ہے جبکہ دیگر مسائل الگ ہیں۔
یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ موجودہ عہد میں اسمارٹ ڈیوائسز کے باعث لوگ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہوچکے ہیں جس کے باعث نیند کا دورانیہ گھٹ رہا ہے۔
تو 6 گھنٹے سے کم نیند کے جسم پر مرتب اثرات کے بارے میں جان لیں۔
نیند کی کمی کو ٹریفک حادثات کی ایک بڑی وجہ مانا جاتا ہے۔
اس حوالے سے امریکا میں ایک تحقیق کے دوران دریافت کیا گیا کہ نیند کی کمی کے باعث طاری ہونے والی غنودگی سے ہر سال ٹریفک حادثات میں ڈیڑھ سے 2 ہزار اموات ہوتی ہیں۔
25 سال سے کم عمر افراد میں یہ مسئلہ زیادہ عام ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ نیند کی کمی سے دفتری امور کے دوران زخمی ہونے کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے۔
نیند کی کمی سے جسم کی امراض سے لڑنے کی صلاحیت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور آپ بہت آسانی سے کسی بھی بیماری کے شکار ہو جاتے ہیں۔
محققین نے نیند اور مدافعتی نظام کے درمیان ایک تعلق کو دریافت کیا ہے اور جب آپ بیمار ہوتے ہیں تو نیند کی کمی کا دورانیہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
ذہنی افعال متاثر ہوتے ہیں
نیند سوچنے، سمجھنے اور سیکھنے کے لیے ناگزیر ہوتی ہے۔
نیند کی کمی کے ذہنی افعال پر متعدد منفی اثرات مرتب کرتی ہے، جیسے توجہ مرکوز کرنے، ردعمل اور مسائل حل کرنے جیسی صلاحیتیں متاثر ہوتی ہیں، جس سے کچھ بھی سیکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔
نیند کی کمی کے نتیجے میں امراض قلب، ہارٹ اٹیک، دل کی دھڑکن کی رفتار میں بے ترتیبی، ہائی بلڈ پریشر، فالج اور ذیابیطس جیسے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ڈپریشن کا خطرہ بڑھتا ہے
نیند کی کمی کے نتیجے میں وقت گزرنے کے ساتھ ڈپریشن کی علامات کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ڈپریشن یا انزائٹی کے مریض عموماً ہر رات 6 گھنٹے سے کم سونے کے عادی ہوتے ہیں۔
ایک اور تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بے خوابی کے شکار افراد میں ڈپریشن کی تشخیص کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں 5 گنا زیادہ ہوتا ہے۔
ڈپریشن کے شکار افراد کے لیے سونا مشکل ہوتا ہے تو نیند کی کمی کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
محض چند راتوں کو کم سونے سے آنکھوں کے اردگرد سیاہ حلقے نمایاں ہو جاتے ہیں جبکہ وہ پھول بھی جاتی ہیں۔
مگر ہر رات 6 گھنٹے سے کم نیند کو عادت بنا لیا جائے تو چہرے پر جھریاں بھی ابھرنے لگتی ہیں جبکہ جِلد کی لچک گھٹ جاتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق ناکافی نیند سے جسم میں تناؤ کا باعث بننے والے ہارمون کورٹیسول کا اخراج ہوتا ہے اور اس سے جِلد کی صحت متاثر ہوتی ہے۔
اگر آپ یادداشت کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو مناسب نیند کو یقینی بنائیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نیند کے دوران ہمارا دماغ یادوں کو ٹھوس انداز سے محفوظ کرتا ہے اور اس طرح طویل المعیاد یادیں تشکیل پاتی ہیں۔
موٹاپے کا خطرہ بڑھتا ہے
نیند کی کمی سے جسمانی وزن میں اضافے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق نیند کی کمی سے بھوک اور کھانے کی خواہش میں اضافہ ہوتا ہے جس سے جسمانی وزن میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 6 گھنٹے سے کم وقت کی نیند سے موٹاپے کا خطرہ 30 فیصد بڑھ جاتا ہے۔
بے خوابی کے شکار افراد میں زیادہ چربی اور چینی والی غذاؤں کی خواہش بڑھ جاتی ہے اور یہ غذائیں موٹاپے کا باعث بنتی ہیں۔
نیند کی کمی کے شکار مردوں اور خواتین میں چڑچڑے پن اور تھکاوٹ جیسے مسائل عام ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں ان کے اپنے شریک حیات سے تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہر رات 6 گھنٹے سے کم وقت سونے کے عادی افراد میں کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ دگنا بڑھ جاتا ہے۔
یہ تحقیق 10 ہزار افراد پر 2 دہائیوں تک جاری رہی تھی جس کے بعد یہ نتیجہ سامنے آیا۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔