01 نومبر ، 2024
جگر ہمارے جسم کا سب سے بڑا اندرونی عضو ہے اور وہ متعدد افعال کو سرانجام دیتا ہے۔
یہ بلڈ کلاٹنگ کو کنٹرول کرتا ہے، خون میں موجود زہریلے مواد کو خارج کرتا ہے، بائل نامی سیال کو بننے میں مدد فراہم کرتا ہے اور بھی متعدد اہم کام کرتا ہے۔
مگر کسی بیماری یا طرز زندگی کی عادات کے نتیجے میں جگر کو نقصان پہنچتا ہے اور اس کے افعال متاثر ہوتے ہیں۔
جگر کے امراض میں متعدد ایسی بیماریوں کو شامل کیا جاتا ہے جو جگر کے افعال کو متاثر کرتی ہیں۔
جگر پر چربی چڑھنا، ہیپاٹائٹس یا کینسر سمیت جگر کے امراض کی تعداد کافی زیادہ ہے۔
کئی بار ان امراض کی علامات فوری سامنے آجاتی ہیں مگر ہمیشہ ایسا نہیں ہوتا۔
ماہرین کے مطابق جگر کے امراض کی علامات کئی بار اس وقت سامنے آتی ہیں جب جگر کو کافی نقصان پہنچ چکا ہوتا ہے۔
تو آپ کو کیسے علم ہوگا کہ جگر کو کسی مسئلے کا سامنا ہے؟ ایسی 5 عام ترین انتباہی علامات کے بارے میں جانیں جو اس بارے میں خبردار کرتی ہیں۔
جگر کو نقصان پہنچنے کی سب سے نمایاں نشانی آنکھوں کی سفیدی یا جِلد کی رنگت زرد ہو جانا ہے جس سے یرقان یا پیلیا بھی کہا جاتا ہے۔
ایسا اس وقت ہوتا ہے جب جسم میں خون کے سرخ خلیات کے ٹوٹنے کے عمل کے دوران bilirubin نامی جز کی سطح بڑھ جاتی ہے۔
ہمارا جگر bilirubin کو جسم سے خارج کرنے کا کام کرتا ہے مگر جب اس کی مقدار بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے تو یرقان کا سامنا ہوتا ہے اور جگر کے مسائل کا عندیہ ملتا ہے۔
پیشاب کی رنگت گہری ہو جانا ویسے تو باعث تشویش نہیں ہوتا کیونکہ عموماً اس سے علم ہوتا ہے کہ آپ کے جسم کو پانی کی کمی کا سامنا ہے۔
مگر جگر کے امراض کے شکار افراد میں یہ بہت عام علامت ہے اور پیشاب کی رنگت گہرے نارنجی یا بھورے رنگ کی ہو جاتی ہے۔
خاص طور پر اگر مناسب مقدار میں پانی پیتے ہیں اور پھر بھی پیشاب کی رنگت گہری ہوتی ہے تو یہ کسی مسئلے کا انتباہ ہو سکتا ہے۔
ٹانگوں اور پیروں کی سوجن سے بھی جگر میں کسی گڑبڑ کا اشارہ ملتا ہے۔
ایسا اس وقت ہوتا ہے جب جگر میں خون کی روانی سست ہو جاتی ہے اور اس تک خون پہنچانے والی شریان پر دباؤ بڑھ جاتا ہے۔
اس کے نتیجے میں ٹانگوں اور پیٹ میں سیال جمع ہونے لگتا ہے اور ایسا اس وقت ہوتا ہے جب جگر خون کے لیے درکار مخصوص پروٹینز کم مقدار میں بنانے لگتا ہے۔
باتوں کو بھول جانا باعث تشویش نہیں مگر ذہنی حالت میں اچانک آنے والی تبدیلیوں کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔
یہ جگر میں مسائل کی نشانی بھی ہو سکتی ہے اور دیگر متعدد امراض کی علامت بھی، اگر آپ کو اچانک ذہنی الجھن کا سامنا ہو رہا ہے تو ڈاکٹروں سے رجوع کریں۔
ماہرین کے مطابق جگر کے امراض کا سامنا کرنے والے فرد کی ذہنی حالت میں تبدیلیاں آتی ہیں جیسے الجھن یا غنودگی کا سامنا ہوتا ہے۔
جن افراد کے جگر کو نقصان پہنچ چکا ہوتا ہے ان کے جسم میں خراشیں بہت آسانی سے نمودار ہو جاتی ہیں یا چوٹ لگنے پر خون بہنے لگتا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ جگر ایسے پروٹینز تیار کرتا ہے جو خون کو جمنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
جب جگر کے افعال متاثر ہوتے ہیں تو جریان خون کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔