07 اپریل ، 2023
کیا آپ کو معلوم ہے کہ ناخنوں سے صحت کے بارے میں کافی کچھ معلوم ہوسکتا ہے؟
ناخنوں کی رنگت سے جسم میں کسی ممکنہ بیماری کا اشارہ مل سکتا ہے، پھیپھڑوں، جگر اور دل کے مسائل کا علم بھی ہو سکتا ہے۔
ویسے یہ جان لیں کہ ناخنوں میں اچانک آنے والی تبدیلیاں متعدد امراض کا اشارہ ہو سکتی ہیں مگر ضروری نہیں کہ یہ کسی یبماری کا نتیجہ ہو۔
کئی بار ناخنوں میں آنے والی تبدیلیاں بے ضرر ہوتی ہیں تو تشویش ہونے پر ڈاکٹر سے معائنہ کرالینا چاہیے۔
درج ذیل میں آپ جان سکتے ہیں کہ ناخن آپ کی صحت کے بارے میں کیا راز چھپائے ہوئے ہیں۔
صحت مند ناخنوں کی رنگت گلابی ہوتی ہے تو اگر ناخنوں پر سفید نشان نظر آنے لگے تو ایسا متعدد وجوہات کے باعث ہو سکتا ہے۔
جیسے کسی چوٹ لگنے، خون کی کمی، کسی غذائی جز کی کمی، دل یا گردوں کے امراض کے باعث ناخن پر سفید داغ ابھر آتے ہیں۔
اگر ناخنوں کا بیشتر حصہ بہت زیادہ سفید ہو تو اس سے جگر کے امراض جیسے ہیپاٹائٹس کا عندیہ ملتا ہے۔
ہیپاٹائٹس کے ساتھ ساتھ ایسا یرقان کے مریضوں کے ناخنوں میں بھی دیکھنے میں آتا ہے۔
اگر ناخن پیلے یا زرد نظر آنے لگے تو عموماً یہ کسی فنگل انفیکشن کا نتیجہ ہوتا ہے۔
انفیکشن کی شدت جتنی زیادہ ہوگی، ناخن کی اندرونی تہہ اتنی زیادہ سکڑ جائے گی جبکہ ناخن پتلے اور کمزور ہو جائیں گے۔
کچھ کیسز میں زرد ناخن تھائی رائیڈ امراض، پھیپھڑوں کے امراض یا ذیابیطس کی علامت بھی ہوتے ہیں۔
اگر ناخنوں پر نیلا رنگ جھلکنے لگے تو اس کا مطلب ہے کہ جسم کو مناسب مقدار میں آکسیجن نہیں مل رہی۔
اس سے پھیپھڑوں کے کسی مسئلے جیسے emphysema کا عندیہ ملتا ہے، کئی بار دل کے مسائل سے بھی ناخنوں کی رنگت میں نیلاہٹ جھلکنے لگتی ہے۔
اگر ناخنوں کی سطح پر اوپر سے نیچے کی جانب لکیروں جیسا پیٹرن نظر آئے تو یہ جوڑوں میں ورم یا جِلد کے مرض چنبل کی نشانی ہوسکتی ہے۔
ایسے خشک اور بھربھرے ناخن جو اکثر ٹوٹ یا الگ ہو جاتے ہیں، وہ تھائی رائیڈ امراض کا اشارہ دیتے ہیں۔
ایسے ناخنوں کی رنگت اگر زرد ہو تو ایسا کسی فنگل انفیکشن کے نتیجے میں ہوتا ہے۔
اگر ناخن کے نیچے گہرے رنگ کی لکیر نموودار ہو جائے تو ایسا متعدد وجوہات کے باعث ہو سکتا ہے۔
جیسے جِلد کے کینسر، انفیکشن یا انجری کے باعث ناخن کی رنگت تبدیل ہو جاتی ہے اور اسے melanonychia کہا جاتا ہے۔
کچھ افراد ناخن کترتے ہیں مگر کئی بار یہ عادت یہ مسلسل انزائٹی کے شکار ہونے کی نشانی بھی ہوتی ہے۔
ناخن کترنے کی عادت کو obsessive-compulsive ڈس آرڈر سے بھی منسلک کیا جاتا ہے، تو ناخن چبانے والے افراد کو اپنے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کرنا چاہیے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔