20 اپریل ، 2023
آپ کھانا کھا رہے ہیں اور اچانک پلیٹ پر ایک مکھی آکر بیٹھ جائے اور چند قدم چل کر اپنے ہاتھوں کو حرکت دے، پھر اڑ جائے تو اس غذا کو کھانا محفوظ ہوتا ہے یا نہیں؟
صحیح بات تو یہ ہے کہ ایسی غذا کو کھانے سے بیماری ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔
مگر چند عناصر ایسے ہیں جن کو مدنظر رکھنا ضروری ہے کیونکہ ان سے ہی فیصلہ ہوتا ہے کہ کھانا محفوظ ہے یا نہیں۔
یہ جان کر آپ کو دھچکا لگے گا مگر ہمارے اردگرد نظر آنے والی مکھیاں بہت غلیظ ہوتی ہیں۔
یہ افواہ بھی درست ہے جب وہ ہمارے کھانے پر بیٹھتی ہیں تو جو کچھ بھی ان کے معدے میں ہوتا ہے وہ الٹی کی صورت میں نکال دیتی ہیں۔
چونکہ مکھیوں کے پاس غذا چبانے کے لیے دانت یا جبڑے نہیں ہوتے تو وہ جزوی طور پر ہضم ہونے والی غذا کو خارج کردیتی ہیں۔
وہ اپنی مختصر زندگی کا بیشتر وقت سڑی ہوئی سبزیاں، کچے گوشت اور جانوروں و انسانوں کے فضلے کو کھاتے ہوئے گزارتی ہیں اور اس طرح کے طرز زندگی کا مطلب ہے کہ ان کے اندر متعدد جراثیم موجود ہوتے ہیں۔
2017 کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ مکھیاں کسی صاف اور گندے ماحول کے درمیان پل کا کام کرتی ہیں، جو آلودہ غذاؤں کا استعمال کرکے وہ مواد صاف جگہوں پر پہنچا دیتی ہیں۔
ایک تحقیق میں مکھیوں کے اندر 130 جراثیموں کو شناخت کیا گیا تھا۔
دنیا کے بیشتر حصوں میں یہ جراثیم غذاؤں کے ذریعے امراض پھیلاتے ہیں، ان امراض میں ہیضہ، پیٹ درد، الٹیاں، متلی اور بخار قابل ذکر ہیں۔
2022 کی ایک تحقیق کے دوران محققین نے نیویارک کے ایک فارم سے 100 مکھیوں کو پکڑا اور دریافت کیا کہ ان میں غذاؤں کے ذریعے پھیلنے والے متعدد جراثیم موجود تھے۔
مگر سوال یہ ہے کہ کیا یہ جراثیم اتنی تعداد میں ہوتے ہیں کہ کسی صحت مند فرد کو بیمار کر سکیںَ، تو اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ کتنی مکھیاں آپ کے کھانے پر کتنی دیر تک موجود رہیں۔
تو ایک مکھی کسی کھانے پر کچھ لمحات کے لیے بیٹھتی ہے تو بیشتر ماہرین کے مطابق یہ کوئی بڑی بات نہیں اور کھانے کے اس حصے کو پھینکنے کی بھی ضرورت نہیں۔
البتہ اگر مکھیوں کا غول آپ کے کھانے پر کچھ دیر تک بیٹھا رہے تو اسے پھینک دینا بہتر ہے۔
دنیا کے ایسے خطے جہاں وبائی امراض عام ہوتے ہیں وہاں مکھیوں کے باعث بیمار ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
تو ایک مکھی کے کھانے پر بیٹھنے سے بیمار ہونے کا خطرہ تو کم ہوتا ہے خاص طور پر اگر آپ کا مدافعتی نظام مضبوط ہو، مگر یہ خطرہ کتنا ہوگا یہ واضح طور پر کہنا ممکن نہیں۔
تو اگر آپ کو شک ہے تو کھانے کا وہ حصہ مت کھائیں جس پر مکھی بیٹھی ہو۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔