15 مئی ، 2024
فالسہ ایسا پھل ہے جو گرم موسم میں چند ہفتوں کے لیے دستیاب ہوتا ہے اور اسی وجہ سے اس سے لطف اندوز کا دورانیہ بہت کم ہوتا ہے۔
یہ کھٹا میٹھا پھل منہ کا ذائقہ تو بہتر کرتا ہی ہے مگر اس سے ہٹ کر کیا فالسے کو کھانا صحت کے لیے بھی مفید ہے یا نہیں؟
تو اس کا جواب یہ ہے کہ ہاں یہ پھل صحت کے لیے فائدہ مند ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس مزیدار پھل سے لطف اندوز ہونا عادت بنالینا چاہیے۔
پروٹین، کاربوہائیڈریٹ، کیلشیئم، غذائی فائبر، فاسفورس، آئرن، پوٹاشیم، سوڈیم، وٹامن اے، وٹامن بی 1، وٹامن بی 2، وٹامن بی 3 اور وٹامن سی جیسے اجزا اس پھل میں موجود ہوتے ہیں۔
اس پھل کے فوائد درج ذیل ہیں۔
فالسے میں وٹامن اے موجود ہوتا ہے اور یہ وٹامن اچھی بینائی اور عمر کے ساتھ مسلز میں آنے والی کمزوری سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے اہم ہوتاہے۔
اسی طرح وٹامن بی 1 دل اور اعصاب کے افعال کو مستحکم رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے جبکہ اس کی کمی سے مسلز اور اعصاب کی کمزوری اور لاغر پن جیسے مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
وٹامن بی 2 خون کے خلیات کی نشوونما اور میٹابولزم کے لیے اہم ہوتا ہے جس کا حصول فالسے کے علاوہ انڈوں، پالک اور باداموں سے بھی ممکن ہے۔
وٹامن بی 3 دل کی شریانوں اور میٹابولزم کے نظام کو مستحکم رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے جبکہ کولیسٹرول کی سطح کا توازن بھی قائم رکھتا ہے۔
وٹامن سی ایسا وٹامن ہے جس کو قوت مدافعت کے لیے اہم قرار دیا جاتا ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ وٹامن سی سے بھرپور غذاؤں کا استعمال عام موسمی بیماریوں سے تحفظ یا ان میں ریلیف فراہم کرسکتا ہے۔
فالسے کا شربت پینے سے نظام تنفس کے مسائل جیسے دمہ، عام نزلہ زکام اور دیگر سے ریلیف مل سکتا ہے۔
اس پھل میں پوٹاشیم اور پروٹین جیسے اجزا بھی موجود ہوتے ہیں جو مسلز کی مضبوطی بڑھانے کے ساتھ ساتھ افعال کو بھی بہتر کرتے ہیں۔
پروٹین وہ غذائی جز ہے جس سے جسمانی توانائی میں اضافہ ہوتا ہے ۔
فالسے میں موجود فائبر نظام ہاضمے کے مسائل جیسے متلی، پیٹ درد اور دیگر کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے، اس مقصد کے لیے روزانہ اس پھل کا جوس پینا عادت بنالیں۔
فالسے کو ورم کش خیال کیا جاتا ہے اور ورم امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والا اہم عنصر ہے، یہی وجہ ہے کہ اس پھل کو کھانا عادت بنانے سے دل کی صحت بہتر ہوسکتی ہے۔
گلیسمک انڈیکس (جی آئی) ایک ایسا ٹول ہے جس میں غذائوں کی درجہ بندی بلڈشوگر پر مرتب اثرات کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔
اس کے صفر سے 100 تک کے اسکیل ہوتے ہیں، صفر کسی قسم کے اثر نہ ہونے کی نمائندگی کرتا ہے جبکہ 100 خالص مٹھاس کے اثرات کی نمائندگی کرتا ہے۔
فالسہ اس انڈیکس میں نچلے نمبروں پر ہے، یعنی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اسے کھانا نقصان دہ نہیں بلکہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ پھل بلڈ شوگر میٹابولزم کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
اس پھل میں آئرن بھی موجود ہے اور اگر آئرن کی کمی سے انیمیا کا سامنا ہے تو یہ اس سے نجات دلانے میں کسی حد تک مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
آخر میں یہ جان لیں کہ فالسے کے بیج کھانے سے کوئی نقصان نہیں ہوتا ۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔