15 اپریل ، 2025
پیٹ اور کمر کے گرد جمع ہونے والی چربی کو طبی زبان میں ورسیکل فیٹ کہا جاتا ہے۔
توند کی چربی جسمانی چربی کی سب سے خطرناک قسم ہوتی ہے کیونکہ یہ بہت اہم اعضا کو ڈھانپ لیتی ہے۔
اس چربی کے نتیجے میں امراض قلب، ذیابیطس اور دیگر سنگین طبی مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
توند نکلنے کے لیے ضروری نہیں کہ جسمانی وزن بہت زیادہ ہو، دبلے پتلے افراد کا پیٹ بھی باہر نکل سکتا ہے۔
مگر چند پھلوں کے استعمال کو عادت بنانے سے توند کی چربی کو نمایاں حد تک گھلانا ممکن ہے۔
واضح رہے کہ کوئی مخصوص غذا بذات خود جسمانی وزن میں کمی نہیں لاتی مگر ان پھلوں میں کیلوریز کی مقدار کم ہوتی ہے جس سے چربی گھلتی ہے۔
اسی طرح پھلوں سے میٹھا کھانے کی خواہش پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔
تو ان پھلوں کے بارے میں جانیں جو توند کی چربی گھلانے کے لیے مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔
بیریز میں اینٹی آکسائیڈنٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جبکہ فائبر جیسا غذائی جز بھی جسم کو ملتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ بیریز کے استعمال سے میٹابولزم زیادہ متحرک ہوتا ہے اور توند کی چربی کو گھلانے میں مدد ملتی ہے۔
سیب میں فائبر کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور یہ غذائی جز پیٹ بھرنے کے احساس بڑھاتا ہے جس سے بے وقت کچھ کھانے سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
جب آپ کو کچھ کھانے کی خواہش نہیں ہوتی تو چربی گھلانے میں مدد ملتی ہے۔
گریپ فروٹ کھانے سے بھی جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ دن یا رات کو کھانے سے قبل آدھا گریپ فروٹ کھانے سے 12 ہفتوں میں جسمانی وزن میں 2 کلو کے قریب کمی آتی ہے۔
اس پھل کو کھانے سے انسولین کی سطح میں کمی آتی ہے اور چربی گھلنے کا عمل تیز ہو جاتا ہے۔
اس پھل میں bromelain نامی ایک جز ہوتا ہے جو نظام ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے اور پیٹ پھولنے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
اسی طرح انناس میں فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اور کیلوریز کی مقدار کم، جس سے بھوک کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے اور دن بھر میں کم کیلوریز کا استعمال ممکن ہوتا ہے۔
کیوی میں وٹامن سی اور فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔
اسے کھانے سے توند کی چربی میں کمی آتی ہے جبکہ نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔
اسی طرح کیوی کے استعمال سے بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
تربوز وہ پھل ہے جس کے سرخ رنگ کو دیکھتے ہی فرحت کا احساس ہوتا ہے۔
سرخ رنگ کے پھل کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ اسے کھانے سے متعدد امراض سے تحفظ ملتا ہے۔
اس میں موجود پانی، اینٹی آکسائیڈنٹس، غذائی اجزا اور فائبر سے جسمانی وزن میں صحت مند کمی آتی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ تربوز کھانے سے جسمانی وزن میں کمی کا عمل تیز ہو جاتا ہے کیونکہ پیٹ بھرنے کا احساس زیادہ دیر تک برقرار رہتا ہے اور بھوک کم لگتی ہے، جس سے بے وقت کھانے کی خواہش کم ہوتی ہے۔
اس پھل کو کھانے سے بھی چربی گھٹانے میں مدد ملتی ہے۔
یہ پھل میٹھا کھانے کی خواہش کو کم کرتا ہے اور چونکہ اس میں کیلوریز کی مقدار کم ہوتی ہے تو جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنا آسان ہوتا ہے۔
آڑو کا 85 فیصد سے زیادہ حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے اور فائبر کی مقدار بھی مناسب ہوتی ہے، تو اسے کھانے سے پیٹ بھرنے کا احساس دیر تک برقرار رہتا ہے، جس سے جسمانی وزن کو بڑھنے سے بچانے میں مدد ملتی ہے
یہ پھل نظام ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے اور پیٹ پھولنے کے مسئلے سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
پپیتا میں موجود انزائمے papain پروٹین کو آسانی سے ہضم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ قبض کے شکار افراد کے لیے یہ پھل بہت زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے اور اسے کھانے سے قبض سے نجات پانے میں مدد ملتی ہے۔
ایک مالٹے میں 3 گرام غذائی فائبر موجود ہوتا ہے۔
فائبر سے نہ صرف قبض سے بچنے یا اس سے ریلیف میں مدد ملتی ہے بلکہ یہ غذائی جز آنتوں کو بھی صحت مند رکھتا ہے۔
اسی طرح فائبر سے کولیسٹرول اور بلڈ شوگر کی سطح بھی کم ہوتی ہے۔
مالٹوں میں موجود فائبر سے پیٹ بھرنے کا احساس زیادہ دیر تک برقرار رہتا ہے جس سے جسمانی وزن کو کنٹرول کرنا بھی آسان ہوجاتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔