آپ کی وہ عام غلطی جو بے خوابی کے مسئلے کا شکار کر دیتی ہے

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

کیا اکثر بستر پر لیٹنے کے بعد نیند نہیں آتی؟ تو ہو سکتا ہے کہ آپ کی ایک عام غلطی بے خوابی کا شکار بنا رہی ہو۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

انڈیانا یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سونے کی کوشش کرنے کے دوران بار بار گھڑی کو دیکھنا بے خوابی کا شکار بنا سکتا ہے۔

اس تحقیق میں لگ بھگ 5 ہزار ایسے افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی جو بے خوابی کے شکار تھے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ 4 سے 22 فیصد بالغ افراد کو بے خوابی کے مسئلے کا سامنا ہوتا ہے جس کے نتیجے میں طویل المعیاد بنیادوں پر طبی مسائل جیسے دل کی شریانوں کے امراض، ذیابیطس اور ڈپریشن کا خطرہ بڑھتا ہے۔

تحقیق کے دوران لوگوں سے بے خوابی، نیند کی ادویات کے استعمال اور سونے کی کوشش کے دوران رویوں کے حوالے سے سوالنامے بھروائے گئے۔

محققین نے بتایا کہ سونے کی کوشش کے دوران وقت دیکھنے کی عادت سے نیند متاثر ہوتی ہے اور بے خوابی کے مسئلے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ سوچتے ہیں کہ ان کی نیند پوری نہیں ہوئی اور سونے کی کوشش کے دوران بار بار وقت دیکھتے ہیں، مگر یہ سرگرمی نیند کے حصول میں مددگار ثابت نہیں ہوتی۔

محققین کا کہنا تھا کہ بار بار وقت دیکھنے سے تناؤ میں اضافہ ہوتا ہے اور تناؤ جتنا زیادہ ہوگا، سونا اتنا مشکل ہو جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ جب بے خوابی کا دورانیہ بڑھنے لگتا ہے تو لوگ ادویات کا استعمال کرنے لگتے ہیں تاکہ نیند پر کنٹرول حاصل کر سکیں۔

تحقیق میں کہا گیا کہ لوگوں کو سونے کی کوشش کے دوران وقت دیکھنے سے گریز کرنا چاہیے تاکہ وہ بے خوابی کے مسئلے سے بچ سکیں۔

مزید خبریں :