Time 17 مئی ، 2023
صحت و سائنس

آج کل بیشتر افراد کی پسندیدہ وہ غذا جو ڈپریشن کا شکار بنا دیتی ہے

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / رائٹرز فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / رائٹرز فوٹو

عالمی ادارہ صحت کے مطابق ڈپریشن موجودہ عہد کا وہ مسئلہ ہے جس کا سامنا دنیا بھر کے 5 فیصد بالغ افراد کو ہوتا ہے۔

یہ مرض لوگوں کی زندگی بدلنے کا باعث بنتا ہے کیونکہ یہ محض 'دماغ' تک محدود رہنے والا مرض نہیں بلکہ اس کے نتیجے میں جسم بھی متاثر ہوتا ہے۔

آج کل بیشتر افراد کی پسندیدہ غذا اس مرض کا شکار بنانے کا باعث بن سکتی ہے۔

یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ڈیکن یونیورسٹی کے فوڈ اینڈ موڈ سینٹر کی تحقیق میں بتایا گیا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کا زیادہ استعمال ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

الٹرا پراسیس غذاؤں میں ڈبل روٹی، فاسٹ و جنک فوڈز، مٹھائیاں، ٹافیاں، کیک، چپس، بریک فاسٹ سیریلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے مشروبات اور سوڈا وغیرہ شامل ہیں۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ کی غذا میں 30 فیصد سے زیادہ کیلوریز الٹرا پراسیس غذاؤں سے حاصل کرنے والے افراد میں ڈپریشن کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔

اس تحقیق میں 23 ہزار سے زائد افراد میں الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال اور ڈپریشن کے خطرے کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کے زیادہ استعمال سے ڈپریشن کا خطرہ 23 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

محققین کے مطابق دیگر عناصر کو مدنظر رکھنے پر بھی الٹرا پراسیس غذاؤں اور ڈپریشن کے خطرے میں تعلق کو دریافت کیا گیا۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل آف Affective Disorders میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل مارچ میں ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کا زیادہ استعمال کرنے والے افراد میں ڈپریشن کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں 80 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں 2572 افراد کو شامل کرکے ان کی غذائی اور طرز زندگی کی عادات کی تفصیلات جمع کی گئی تھیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کا زیادہ استعمال کرنے والے افراد میں ڈپریشن کی تشخیص کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

اسی طرح جولائی 2022 میں یورپین جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال دماغی صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے بالخصوص درمیانی عمر کے افراد کے لیے۔

اس تحقیق میں 2700 سے زیادہ افراد کو شامل کرکے ان کی غذائی عادات کا جائزہ لیا گیا تھا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ مچھلی، زیتون کے تیل، پھلوں، سبزیوں اور گریوں پر مشتمل غذا کو معمول بنانے سے عمر کے ساتھ آنے والی دماغی تنزلی اور ڈیمینشیا جیسے امراض کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے۔

مزید خبریں :